’نواز شریف پاکستان کیلئے سیکیورٹی رسک بن گئے ہیں‘
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں 60 اہلکاروں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستان پر اس واقعے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کردیا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہندوستان ایک نئی ڈاکٹرائن پر کام کر رہا ہے، وہ فوجی طریقے سے پاکستان کو ختم نہیں کرسکتے لہذا اندرونی طور پر انتشار پھیلارہے ہیں تاکہ یہاں اصلاحات نہ ہوں اور پاکستان میں کرپشن کے خلاف تحریک بھی کام نہ کرے، یہ بھی ہندوستان کی سازش ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم جب بھی کچھ کرنا چاہتے ہیں تو کچھ نہ کچھ ہوجاتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اگر کوئٹہ حملے کی منصوبہ بندی افغانستان سے ہوئی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کے پیچھے بھی ہندوستان ہے اور حکومت کو اس کی تحقیقات کرکے اسے عالمی فورم پر اٹھانا چاہیے۔
مزید پڑھیں:'وزیراعظم کوغیرآئینی طریقے سے ہٹاناعمران کاایجنڈا'
ان تمام حالات کا ذمہ دار وزیراعظم کو قرار دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف پاکستان کے لیے سیکیورٹی رسک بن گئے ہیں۔
پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بھارتی مداخلت کامعاملہ بین الاقوامی سطح پرکیوں نہیں اٹھایا گیا۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ ثناء اللہ زہری یہ کہہ چکے ہیں کہ ہندوستان بلوچستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے تو وزیراعظم نواز شریف کیوں بھارت کا نام نہیں لیتے اور انھوں نے ہندوستان کی خفیہ ایجنسی 'را' کے جاسوس کلبوشن یادیو کا معاملہ اقوام متحدہ میں کیوں نہیں اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی پاکستان کو بد نام کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتے اور اگر چین، پاکستان کے ساتھ کھڑا نہ ہوتا تو مودی نے پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دلوا دینا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:تحریک انصاف کاموقف درست، طریقہ کار غلط: کائرہ
ساتھ ہی عمران خان نے وزیر دفاع خواجہ آصف کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ ہمارے وزیر دفاع مودی کے پاکستان مخالف بیانات جواب دینے کے بجائے حکومت کی کرپشن کو بچانے کے لیے اپوزیشن پر الزامات لگاتے رہتے ہیں۔
تحریک انصاف کے سربراہ کا دعویٰ تھا کہ نواز شریف صرف پاناما لیکس کی تحقیقات سے بچنا چاہتے ہیں اور ہمارے وزراء کا کام صرف نواز شریف کو پاناما لیکس کی تحقیقات سے بچانا ہے۔
اسلام آباد دھرنے کے حوالے سے عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ 2 نومبر کو 10لاکھ لوگ اسلام آباد پہنچیں گے اور اسے کوئی تبدیل نہیں کرسکتا۔
پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما شاہ محمود قریشی نے اس موقع پر کہا کہ حکومت جان بوجھ کر ایک پروپیگنڈا کر رہی ہے کہ پی ٹی آئی اسلام آباد دھرنے کے لیے کالعدم تنظیموں کو دعوت دے رہی ہے، ہم اسے رد کرتے ہیں، جو لوگ اپنی بیٹیوں، بچوں اور خاندانوں کو احتجاج کی دعوت دیتے ہیں وہ تشدد کو فروغ نہیں دیتے۔
مزید پڑھیں:پی ٹی آئی پر اسلحہ بردار تنظیموں سے مدد مانگنے کا الزام
ان کا کہنا تھا کہ دفاع پاکستان کونسل ایک علیحدہ تنظیم ہے، جس نے 28 تاریخ کو جلسے کا اعلان کر رکھا ہے، ہم نے کسی کو دعوت نہیں دی، ہماری دعوت پاکستان کے مظلوم لوگوں، طلبہ، کسانوں اور ان تمام طبقات کے لیے ہے جو پاکستان میں تبدیلی چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ رواں برس اپریل میں سامنے آنے والی پاناما لیکس کے بعد وزیراعظم نواز شریف کی آف شور کمپنیوں کے انکشاف کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
بعدازاں حکومت اور اپوزیشن میں پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے کمیٹی کے قیام پر اتفاق ہوا، لیکن اس کے ٹرمز آف ریفرنسز (ٹی او آر) پر اتفاق نہیں ہوسکا۔
یہاں پڑھیں:اسلام آباد دھرنا: پی ٹی آئی اور حکومت کی 'تیاریاں'
عمران خان نے پاناما لیکس اور ملک سے کرپشن کے خلاف 2 نومبر کو اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کر رکھا ہے، دوسری جانب پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے بھی پی ٹی آئی کے احتجاج میں شرکت کا اعلان کردیا ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان چند روز قبل اپنے اس بات کا اشارہ بھی دے چکے ہیں کہ اگر اقتدار میں کوئی تیسری قوت آئی تو اس کے ذمے دار وزیراعظم نواز شریف ہوں گے۔