لائف اسٹائل

نوجوانوں کو پاکستان سے باہر کام ڈھونڈنے کی ضرورت نہیں،شان

پاکستانی اداکار شان شاہد نے فیس بک پر ملک کے دانشور طبقے پر زور دیا کہ وہ فلمی صنعت کی بہتری کے لیے کام کریں۔

ایک ایسے وقت میں جب ہندوستانی فلموں پر پاکستان میں پابندی عائد کردی گئی ہے اور سینما مالکان کو اپنے منافع کی فکر لگی ہوئی ہے، وہیں پاکستانی اداکار شان شاہد نے اپنے بیان سے پاکستان کے ٹیلنٹ کے لیے ایک امید کا اظہار کیا۔

محب وطن اداکار شان شاہد نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ انہوں نے اپنی ذاتی کامیابیوں کا اظہار کرنے کے بجائے ہمیشہ مقامی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کو بہتر کرنے کی کوشش کی ہے۔

شان کا اپنے مداحوں کیلئے پیغام میں کہنا تھا کہ ’یہ پاکستانی فلموں کے لیے فخر کا وقت ہے اور مجھے خوشی ہے کہ میں ان کا ایک حصہ ہوں، میرے لیے ہمیشہ یہی ضروری رہا کہ میں دنیا کو یہ دکھا سکوں کہ پاکستان کے پاس بے انتہا صلاحیت موجود ہے، میرا توجہ ہمیشہ اس ہی بات پر رہ ہے کہ میں اپنے کیریئر کے بجائے پاکستان فلم انڈسٹری کو بہتر کروں ‘۔

شان نے اپنے مداحوں پر بھی زور دیا کہ وہ آنے والی نسلوں کے لیے پاکستانی فلمی صنعت کو بہتر کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں، اداکار نے دانشور طبقے کو تنقید کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان کے مکمل دانشور طبقے کو فن اور ثقافت کی حفاظت کرنے دیں لیکن مجھے ایسا لگتا ہے کہ ان کا فن دیواروں پر کسی پینٹنگ کی طرح لٹکتا رہے گا، انہیں چاہیے کہ وہ فلموں کو سپورٹ کریں اور اگر وہ ایسا نہیں کرسکتے تو وہ خود ایک فلم بنا لیں‘۔

شان کا آخر میں یہ کہنا تھا کہ پاکستانی فلم سازوں کو چاہیے کہ وہ ایسی فلمیں بنائیں جن کی نظر سے دنیا پاکستان کو دیکھ سکے، انہیں چاہیے کہ وہ اپنی سپر ہیرو فلمیں بھی بنائیں۔

جہاں کئی افراد کا ایسا ماننا تھا کہ شان شاہد کا ایسا بیان صرف اس لیے آیا کہ انہیں ہندوستان میں کام کرنے کا موقع نہیں مل سکا وہیں شان کے مطابق وہ چاہتے ہیں کہ تمام پاکستانی فنکار مقامی فلمی صنعت کے لیے کام کریں۔