پہلا دن پاکستان کے نام، اظہر علی 146 پر ناٹ آؤٹ
پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے جا رہے تاریخی ٹیسٹ میچ میں اظہر علی اور سمیع اسلم کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنی پوزیشن مستحکم کر لی ہے۔
اظہر اور سمیع نے بیٹنگ کیلئے سازگار وکٹ پر عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے ویسٹ انڈین باؤلرز کا خوب امتحان لیا اور چائے کے وقفے تک کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔
دونوں کھلاڑیوں نے پہلے سیشن میں 81 رنز کا اضافہ کیا جبکہ دوسرے سیشن میں بھی عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ویسٹ انڈین باؤلرز کو وکٹ سے محروم رکھا۔
اظہر علی ایک روزہ میچوں کی فارم کے سلسلے کو برقرار رکھتے ہوئے سنچری اسکور کی اور ڈے نائٹ ٹیسٹ میچوں میں سنچری بنانے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔
ویسٹ انڈیز کو بالآخر پہلی کامیابی اس وقت ملی جب سمیع اسلم روسٹن چیز کی گیند کو صحیح طریقے سے سوئپ نہ کر سکے اور گیند بلے کا اندرونی کنارہ لیتے ہوئی وکٹوں سے جا ٹکرائی۔
سمیع اور اظہر نے 215 رنز کی اوپننگ شراکت قائم کی اور نوجوان بلے باز 90 رنز کی اننگ کھیلنے کے بعد پویلین لوٹے۔
سمیع اسلم کے آؤٹ ہونے کے بعد اسد شفیق کریز پر آئے اور اظہر علی کا ساتھ دیتے ہوئے ٹیم کے اسکور کو آگے بڑھایا۔
اظہر علی نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ٹیسٹ کیریئر کی 11ویں سنچری مکمل کی۔
وہ 50 ٹیسٹ میچز میں سب سے زیادہ سنچری اسکور کرنے والے پاکستانی بلے بازوں میں دوسرے نمبر پر آگئے۔
پہلے دن کے کھیل کے اختتام پر پاکستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر 279 رنز بنائے۔
اظہر علی 268 گیندوں میں 146 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، جبکہ اسد شفیق 33 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔
وسیٹ انڈیز کی جانب سے واحد وکٹ روسٹن چیز نے لی۔
اس سے قبل پاکستان کے کپتان مصباح الحق نے تاریخ ساز 400ویں ٹیسٹ میچ میں ٹاس جیت کر دبئی کی بیٹنگ کیلئے سازگار وکٹ پر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
پاکستان نے بیماری کا شکار یونس خان کی جگہ نوجوان بابر اعظم کو ڈیبیو کرایا ہے جبکہ افتخار احمد کی جگہ محمد نواز کو موقع فراہم کیا گیا ہے۔