پاکستان

سی پیک کا سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہوگا، وزیراعظم

وزیراعظم نواز شریف کے مطابق حکومت دہشت گردی اورتوانائی بحران سمیت تمام چیلنجوں پرقابو پانے کے لیے سخت جدوجہد کر رہی ہے۔

اسلام آباد: پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) پر دیگر صوبوں کے تحفظات دور کرنے کی ایک کوشش کے طور پر وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ اس منصوبے سے سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہوگا۔

ریڈیو پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کی مجلس عاملہ کمیٹی کے ایک اجلاس سے خطاب کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ حکومت دہشت گردی اور توانائی کے بحران سمیت تمام چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے سخت جدوجہد کر رہی ہے۔

وزیراعظم نواز شریف کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گذشتہ دنوں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن رہنماؤں نے ان تحفطات کا اظہار کیا تھا کہ سی پیک منصوبے میں چھوٹے صوبوں کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں:'سی پیک سے انتہاپسندی، غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا'

وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ 2018 تک 10 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی قومی گرڈ میں شامل کردی جائے گی۔

انھون نے بتایا کہ 100 ارب روپے جاری کر کے دیامربھاشا ڈیم کے لیے زمین بھی حاصل کر لی گئی ہے، جبکہ حکومت تھرکول کی ترقی کے لیے بھی کام کر رہی ہے، تھر میں کان کنی شروع ہو گئی اور وہاں کوئلے سے چلنے والے بجلی گھر لگائے جا رہے ہیں۔

وزیراعظم نے بتایا کہ بلوچستان میں شمسی توانائی سے چلنے والے ٹیوب ویلوں کی تنصیب کے لیے بھی اعانت دی جا رہی ہے، جبکہ حکومت بین الاقوامی منڈی میں زرعی اجناس کی قیمتوں میں کمی سے متاثر ہونے والے کاشتکاروں کے نقصان کی مکمل تلافی بھی کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:’پاکستان میں توانائی منصوبے سست روی کا شکار‘

وزیراعظم نے اعلان کیا کہ ملک میں مواصلات کی سہولتوں کی فراہمی کے لیے ایک ہزار ارب روپے مالیت کے موٹرویز اور ہائی ویز تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ انھوں نے مزید بتایا کہ اگلے 18 ماہ میں ملک کے مختلف شہروں میں سماجی شعبے کو ترقی دینے کے ساتھ ساتھ ہسپتال بھی تعمیر کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ موثر پالیسی کی وجہ سے ملک کی معیشت مضبوط ہوئی ہے۔

کراچی آپریشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 'یہ آپریشن تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے شروع کیا گیا تھا اور اس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔'

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کشمیر کے نصب العین کے لیے پرعزم ہے۔ 'دنیا کی کوئی طاقت ہمیں کشمیریوں کی آزادی کی تحریک کی حمایت کرنے سے نہیں روک سکتی۔'

یہاں پڑھیں:'مسئلہ کشمیرحل کرلیں تاکہ ہم زندہ رہ سکیں'

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ 'یہ ہندوستان کی غلط فہمی ہوگی اگر وہ یہ سمجھتا ہے کہ آزادی کی جنگ دہشت گردی ہو سکتی ہے۔'

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ 'برہان وانی ایک حریت پسند اور کشمیری عوام کا فخر تھا اور کوئی بھی انہیں اس افتخار سے محروم نہیں کر سکتا۔'