سائنس و ٹیکنالوجی

چین میں سب سے بڑے خلائی طیارے کی تیاری کا منصوبہ

یہ خلائی طیارہ 20 مسافروں کے ساتھ روزانہ زمین کے مدار سے باہر سفر کرسکے گا۔

رواں برس چین نے خلائی ریس میں اپنی جگہ بنانے کے لیے دنیا کی سب سے بڑی ریڈیو دوربین متعارف کرائی، خلائی اسٹیشن کی تیاری کے لیے ایک اسپیس لیب کو پیش کیا اور مریخ پر مشن بھیجنے کے منصوبے کا اعلان کیا۔

اب اس کی نظریں کمرشل خلائی پروازوں پر مرکوز ہیں۔

چین میں دنیا کے سب سے بڑے ایک نئے خلائی طیارے کو تیار کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جو 20 مسافروں کے ساتھ روزانہ زمین کے مدار سے باہر سفر کرسکے گا۔

چائنا اکیڈمی آف لانچ وہیکل ٹیکنالوجی نے اس طیارے کو ڈیزائن کیا ہے اور اس خیال کو میکسیکو میں ہونے والی ایک کانفرنس میں پیش کیا۔

چین کا یہ خلائی طیارہ کسی راکٹ کی طرح عمودی ٹیک آف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہوگا جبکہ آٹومیٹک لینڈنگ کرسکے گا۔

اس کے دو ڈیزائن تیار کیے گئے ہیں، ایک ڈیزائن والے جہاز وزن کا دس ٹن اور اس کے پروں کا سائز 19.6 فٹ ہوگا جو پانچ افراد کو 62 میل کی بلندی پر لے کر جاسکیں گے جہاں سے خلاءکا آغاز ہوتا ہے اور وہاں مسافر دو منٹ کے بے وزنی کے تجربے کا لطف لے سکیں گے۔

دوسرا ڈیزائن سو ٹن وزنی طیارے کا ہے جس میں بیس افراد 80 میل کی بلندی تک پرواز کرکے چار منٹ کے بے وزنی کے تجربے کا مزہ لے سکیں گے۔

چین کو توقع ہے کہ آزمائشی پروازوں کا آغاز اگلے دو برسوں میں ہوجائے گا جبکہ اس پر سفر کرنے کے لیے دو سے ڈھائی لاکھ ڈالرز فی مسافر لیے جائیں گے۔