کھیل

پی سی بی کا پی ایچ ایف سے قرض کی واپسی کا مطالبہ

2003 میں پی ایچ ایف نے مالی مسائل کے باعث پی سی بی سے ایک کروڑ کا قرض لیا تھا جو تاحال واپس نہیں کیا گیا۔

کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آڈیٹر کی جانب سے سوالات اٹھائے جانے کے بعد پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) سے 2003 میں حاصل کیا گیا قرضہ واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پی سی بی کے ترجمان رضا کچیلو نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'پی سی بی نے 2003 میں پی ایچ ایف کو ایک کروڑ کا قرضہ دیا تھا اس کو واپس نہیں کیا گیا'۔

پی سی بی اہلکار کے مطابق 2003 میں جب سابق جنرل عزیز خان پی ایچ ایف کے صدر تھے تو اس وقت ہاکی ٹیم کو غیرملکی دوروں کے لیے ایک کروڑ قرضہ دینے کی درخواست کی گئی تھی کیونکہ اس وقت فیڈریشن مالی مسائل سے دوچار تھی'۔

2003 میں جنرل توقیر ضیا پی سی بی کے چیئرمین تھے۔

پی سی بی نے ماضی میں بھی پی ایچ ایف کو قرض کی واپسی کے لیے خطوط لکھے تھے لیکن پی ایچ مالی مسائل کے باعث واپس کرنے میں ناکام رہا۔

پی سی بی کے مالی اخراجات کے آڈٹ کے دوران پی ایچ ایف کی مد میں ظاہر کئے گئے قرضے کے حوالے سے آڈیٹر کی جانب سے پی سی بی حکام سے سوالات کئے گئے تھے جس پر ایک دفعہ پھر خط لکھا جا چکا ہے۔

دوسری جانب پی ایچ ایف کے سیکرٹری شہباز احمد نے ڈان نیوز کو بتایا کہ انھوں نے پی سی بی کے خط کا جواب دیا ہے اور درخواست کی ہے کہ پی ایچ ایف کے پاس بجٹ نہیں اس لیے اس رقم کو فیڈریشن کے لیے گرانٹ کی مد میں بدل دی جائے۔