دنیا

سمندری طوفان 'میتھیو' سے 877 افراد ہلاک

ہیٹی میں تباہی مچانےکے بعد طوفان امریکی ریاست فلوریڈا سے ٹکرا گیا جہاں4افراد جان سے گئے، لاکھوں لوگ بجلی سے محروم ہوگئے۔

فلوریڈا: سمندری طوفان 'میتھیو' شمالی امریکا کے ملک ہیٹی میں تباہی مچانے کے بعد امریکی ریاست فلوریڈا سے ٹکرا گیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ہیٹی میں سمندری طوفان کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 877 تک پہنچ گئی جبکہ بڑے پیمانے پر املاک کو بھی نقصان پہنچا۔

میتھیو طوفان ہیٹی کے مغربی ساحلوں سے رواں ہفتے ٹکرایا تھا جس کے بعد اس نے کیوبا کے کچھ علاقوں کو نقصان پہنچایا تھا پھر یہ بہامس میں داخل ہوا اور اب یہ فلوریڈا سے ٹکراگیا۔

امریکی بحریہ کا جہاز امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے ہیٹی روانہ ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی ممالک میں بدترین سمندری طوفان، 478 افراد ہلاک

فلوریڈا میں طوفان میتھیو کے پہنچتے ہی 120 میل فی گھنٹہ کے رفتار سے ہوائیں چلنا شروع ہوگئیں تاہم یہاں تک پہنچتے پہنچتے طوفان کی شدت بہت کم ہوچکی تھی اور امریکی نیشنل ہریکین سینٹر (این ایچ سی) نے اس کی شدت کرکے کیٹیگری 2کردیا تھا۔

طوفان کے نیتجے میں 120 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں—فوٹو/ رائٹرز

فلوریڈا میں طوفان کے نتیجے میں چار ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی تاہم بڑے پیمانے پر نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں تاہم تیز ہوائوں کی وجہ سے درخت اور بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے جس کی وجہ سے تقریباً 10 لاکھ سے زائد افراد بجلی سے محروم ہوگئے۔

اس کے علاوہ جارجیا اور جنوبی کیرولائنا میں بھی 3 لاکھ افراد بجلی سے محروم ہوئے۔

فلوریڈا میں دو افراد درخت گرنے کے نتیجے میں ہلاک ہوئے جبکہ ایک معمر جوڑا طوفان سے بچنے کے لیے گیراج میں پناہ لیے ہوا تھا تاہم وہاں جنریٹر سے نکلنے والے زہریلی کاربن مونو آکسائیڈ گیس کی وجہ سے ان کی موت ہوگئی۔

فلوریڈا میں طوفان کی آمد سے قبل ہی سیلاب کی وارننگ جاری کردی گئی تھی اور 15 انچ تک بارش کی توقع کی جارہی تھی اور لوگوں کو پہلے ہی محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی تھیں۔

فلوریڈا میں ایک شخص تیز ہواؤں اور گھٹنوں گھٹنوں پانی سے گزرہا ہے—فوٹو/ اے ایف پی

بارشوں کے بعد فلوریڈا اور دیگر ریاستوں کی اہم شاہراہوں پر پانی جمع ہوگیا اور ٹریفک بھی معطل ہے۔

امریکا صدر براک اوباما نے فلوریڈا کی 24 سے زیادہ کاؤنٹیز میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ انہوں نے اپنے خطاب میں عوام سے اپیل کی کہ طوفان کا خطرہ اب بھی موجود ہے اور لوگ حفاظتی نقطہ نظر سے دی جانے والی ہدایات پر عمل کریں۔

ہیٹی میں زیادہ جانی نقصان ان علاقوں میں ہوا جہاں کے باشندے ماہی گیری سے وابستہ تھے، طوفان سے ان علاقوں میں درخت گرنے، مختلف اشیا تیز ہوا میں اڑنے اور چھتیں گرنے سے ہوئیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق طوفان میں سیلابی پانی کے ساتھ مٹی شاہراہوں پر آ گئی جس سے ذرائع نقل و حرکت بھی متاثر ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے امدادی سرگرمیوں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ہیٹی میں سیلاب سے تباہ ہونے والے گھر کے فرش پر بچہ سو رہا ہے—فوٹو/ رائٹرز

ہیٹی میں شہریوں کو زیادہ مشکل اس لیے بھی پیش آ رہی ہے کہ وہاں امدادی سرگرمیوں کے لیے فوج اور پولیس کے اہلکار کئی علاقوں میں نہیں پہنچ پائے ہیں، ان علاقوں میں شہری اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو کے کام کر رہے ہیں جبکہ کئی علاقوں کے باشندوں کو خوراک کی کمی کا بھی سامنا ہے۔

اقوام متحدہ نیوز سینٹر کے مطابق ہیٹی میں سیلاب کی تباہ کاریوں اور ہیضے کے خطرے سے نمٹنے کے لیے ہنگامی طور پر 50 لاکھ ڈالر امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔