دنیا

ہندوستان کا پاکستان سے ملنے والی سرحد سیل کرنے کا فیصلہ

2018 تک سرحدوں کو مکمل طورپرسیل کردیاجائے گااور جدید ٹیکنالوجی سمیت تمام موثر طریقے اپنائے جائیں گے، وزیر داخلہ راج ناتھ

نئی دہلی: ہندوستان نے پاکستان کے ساتھ ملنے والی سرحدوں کو 2018 تک مکمل طور پر سیل کرنے کا فیصلہ کرلیا تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدہ صورتحال میں کمی آسکے جبکہ حکومت کی جانب سے پنجاب کے خالی کرائے جانے والے مختلف علاقوں میں لوگوں کو واپس آنے کی بھی اجازت دے دی گئی۔

جیسلمیر میں بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کے ساتھ ملنے والی سرحدوں کو مکمل طور پر سیل کرنے کے لیے تمام موثر طریقے اپنائے جائیں گے جن میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بھی شامل ہے۔

سرحد پر جاری کشیدگی کے حوالے سے وزراء اور چار ریاستوں کے عہدے داروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے بارڈر سیکیورٹی گرڈ تشکیل دینے کی تجویز پیش کی جس کے لیے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے سفارشات طلب کی گئی تھیں۔

مزید پڑھیں: سرجیکل اسٹرائیکس کابھارتی دعویٰ 'جھوٹا'

ان ریاستوں سے بھی سفارشات مانگی گئی تھیں جن کی سرحد پاکستان کے ساتھ ملتی ہے۔

راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ 'یہ ایک نیا خیال ہے، ہم تمام اسٹیک ہولڈرز سے تجاویز لینے کے بعد گائیڈ لائنز طے کریں گے'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سرحد کو مکمل طور پر سیل کرنے کے ایکشن پلان کے تحت جدید ٹیکنالوجی کو بھی بروئے کار لایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جیسا کہ گجرات میں سرکریک اور دیگر سرحدی علاقوں میں موثر طریقے سے سرحد کو سیل کرنے کے لیے جس حد تک ممکن ہو ٹیکنالوجی کا استعمال کریں گے۔

راج ناتھ سنگھ نے پاکستان کے ساتھ ملنے والی ہندوستانی ریاستوں کے عہدے داروں سے بھی ملاقات کی جس کے بعد ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے پاکستان سے ملنے والی پنجاب کے 6 اضلاع میں لوگوں کو واپسی کی اجازت دے دی ہے جنہیں کشیدگی کی وجہ سے خالی کرالیا گیا تھا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر برائے قومی امور ہر چرن بینز نے کہا کہ وزیر داخلہ نے نائب وزیر اعلیٰ سکھبیر سنگھ بادل کو فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے سرحدی علاقوں میں لوگوں کو واپس آنے کی اجازت دے دی ہے اور جن لوگوں کو حکومتی احکامات کی وجہ سے نقل مکانی کرنی پڑی تھی وہ اب واپس آسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت نے کسی ملک پر حملہ نہیں کیا، مودی کا اصرار

واضح رہے کہ 29 ستمبر کو ہندوستان کی جانب سے آزاد کشمیر میں سرجیکل اسٹرائیک کے دعوے کے بعد پاکستانی سرحد سے 10 کلو میٹر تک کے علاقوں کو خالی کرالیا گیا تھا۔

تاہم اب ریاستی حکومت نے بھی تمام اضلاع کے نائب کمشنرز کو ہدایات کردی ہیں کہ لوگوں کی واپسی کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں۔

وفاقی حکومت کے احکامات پر پاکستانی سرحد کے قریب واقع فیروز پور، فضلکہ، امرتسر ، ترن تارن، گرداس پور اور پٹھان کوٹ کے بعض علاقوں کو خالی کرالیا گیا تھا۔

پنجاب کانگریس نے حکومت کی جانب سے لوگوں کو اپنے گھروں کو واپس آنے کی اجازت دینے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

پنجاب کانگریس کے صدر کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا کہ 'حکومت نے سیاسی مقاصد کے لیے جنگ اور خوف کا ماحول بناکر ان علاقوں کو خالی کرنے کے احکامات دیے تاہم جب یہ الٹا ان کے گلے پڑ گیا تو فیصلہ واپس لینا پڑا '۔

یہ خبر 8 اکتوبر 2016 کو جنگ اخبار میں شائع ہوئی