سائنس و ٹیکنالوجی

فیس بک میسنجر کا 'لائٹ' ورژن متعارف

'میسنجر لائٹ' کامقصد اسے اُن لوگوں میں مقبول بنانا ہے جو پرانے فونز استعمال کرتے ہیں یا جنھیں سست انٹرنیٹ کا سامناہے۔

نیویارک: سماجی رابطے کی مشہور ویب سائٹ فیس بک نے اپنی میسنجر ایپ کا 'لائٹ' ورژن متعارف کروانے کا اعلان کردیا۔

'میسنجر لائٹ' کا مقصد اسے اُن لوگوں میں مقبول بنانا ہے جو پرانے فونز استعمال کرتے ہیں اور جن میں اتنی میموری نہیں ہوتی کہ فیس بک میسنجر کو اس کے تمام فیچرز کے ساتھ چلایا جاسکے۔

یہ ان لوگوں کے لیے بھی مفید ہے جنھیں انٹرنیٹ کی سست رفتار کا سامنا ہے۔

کمپنی کے مطابق فیس بک لائٹ، پیر 3 اکتوبر سے کینیا، تیونس، ملائیشیا، سری لنکا اور وینزویلا میں ایندرائیڈ ڈیوائسز پر دستیاب ہوگا۔

تاہم خبر رساں ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق فیس بک نے یہ نہیں بتایا کہ یہ سروس دیگر ممالک کے لیے کب تک دستیاب ہوگی اور آیا اسے آئی فونز کے لیے بھی متعارف کروایا جائے گا یا نہیں۔

مزید پڑھیں:فیس بک یاداشت بہتر بنائے؟

واضح رہے کہ 'فیس بک لائٹ' پہلے ہی پرانے فونز پر دستایب ہے، جس کی مدد سے فیس بک استعمال کیا جاسکتا ہے، جبکہ میسنجر لائٹ، فیس بک میسنجر کا مزید سادہ ترین ورژن ہے۔

کمپنی کے مطابق 'میسنجر لائٹ' کے ذریعے لوگ ٹیکسٹ پیغامات، تصاویر اور لنکس ایک دوسرے کو بھیج سکیں گے، لیکن اس کے ذریعے ویڈیو کالز نہیں کی جاسکیں گی۔

یہ اقدام ایک ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب کچھ عرصہ قبل فیس بک کی جانب سے اپنے صارفین کو اس بات پر مجبور کیا گیا تھا کہ وہ ایک دوسرے کو براہ راست پیغامات بھیجنے کے لیے اس کی میسنجر ایپ ڈاؤن لوڈ کریں اور اب ہرماہ ایک ارب سے زائد لوگ فیس بک کی میسنجر ایپ استعمال کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:دفاتر کے لیے اب نیا فیس بک

اگرچہ فی الوقت موبائل کے ذریعے فیس بک پر لاگ اِن ہوکر بھی میسجز تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے، لیکن فیس بک جلد ہی اس آپشن کو ختم کرنے جارہا ہے اور پھر براہ راست میسجز کے لیے واحد آپشن صرف میسنجر ایپ ہی رہ جائے گی۔

فیس بک انکارپوریشن کے ہیڈ آف میسجنگ پروڈکٹس ڈیوڈ مارکوس کا ایک انٹرویو کے دوران کہنا تھا کہ میسنجر کا مقصد 'اسے ہر ایک کی پروڈکٹ بنانا ہے، نہ کہ صرف ان لوگوں کے لیے جو اسمارٹ فون ڈیوائسز یا مہنگا انٹرنیٹ افورڈ کرسکتے ہوں'۔

فیس بک کا کہنا ہے کہ اس نے ابتداء میں 5 ممالک میں میسنجر لائٹ متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ ان ممالک میں پرانے فون پر میسنجر استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد بہت زیادہ ہے۔