فیفا نے پاکستان کے فنڈز روک دیے
کراچی: فیفا کی ایگزیکٹیو کمیٹی کی جانب سے گزشتہ سال ستمبر میں فیصل صالح حیات کی سربراہی میں پاکستان فٹ بال فیڈریشن (پی پی ایف) کو دوسال میں معاملات کو درست کرنے کی مہلت کے بعد فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی پہلی دفعہ اشارے دے چکی ہے کہ ایسوسی ایشن کے ممبران کے ساتھ سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔
پی پی ایف گزشتہ سال لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ملک میں فٹ بال کے معاملات کو چلانے کے لیے ایک منتظم کو مقرر کئے جانے سے قبل اس کے صدارتی انتخاب کے دوران دوحصوں میں بٹ گئی تھی جب سے فیڈریشن تنازعات اور بحران کا شکار ہے۔
انھی تنازعات کے باعث فیفا نے پی ایف ایف کو فنڈز کا اجرا روک دیا تھا۔
ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے فیفا کے ترجمان نے کہا کہ 'موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے فیفا کی جانب سے پی ایف ایف کو ترقیاتی فنڈز روک دیے گئے ہیں'۔
پی ایف ایف کا بحران گزشتہ سال اپریل میں پنجاب ایسوسی ایشن کے متنازعہ الیکشن کے مسئلے کے بعد شروع ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں ملک کی فٹ بال گورننگ باڈی دوحصوں میں تقسیم ہوئی تھی اور فیصل صالح حیات پر الزامات لگائے گئے تھے کہ انھوں نے پی ایف ایف کا آئین تبدیل کردیا ہے جو ان کے صدارتی انتخاب کے لیے سازگار ہے۔
پی ایف ایف کے ایک گروپ کی سربراہی موجودہ صدر فیصل صالح حیات کررہے ہیں اور دوسرا گروہ نائب صدر ظاہرعلی شاہ کی سربراہی میں صدارتی انتخاب میں حصہ لے رہا تھا تاہم لاہور ہائی کورٹ نے مداخلت کرتے ہوئے انتخاب کو روکنے کا حکم دے دیا۔
فیصل صالح حیات گروپ نے عدالت کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انتخابات کرادیے جس کے نتیجے میں لڑائی شدت اختیار کرگئی اور عدالت نے ریٹائرڈ جسٹس اسد منیر کو معاملات حل ہونے تک پی ایف ایف کا منتظم مقرر کیا اور انھیں نئے انتخابات کے انعقاد کا حکم دے دیا۔
فیفا کی ایگزیکٹیو کمیٹی نے فیصل صالح حیات گروپ کی پشت پناہی کرتے ہوئے پی ایف ایف کے آئین میں ترمیم اور نئے انتخابات کے لیے دوسال کی مہلت دے دی تھی۔
فیفا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ 'فیفا کی ممبرایسوسی ایشن کمیٹی، فیفا کے تعاون سے صورت حال کو دیکھ رہی ہے'۔
مصدقہ ذرائع نے باقاعدہ تصدیق کی ہے کہ فیفا نے فیصل صالح حیات گروپ کو فنڈز روک دیے ہیں۔
دوسری جانب متضاد دعوے سامنے آرہے ہیں کہ ایشین فٹ بال کنفیڈریشن (اے ایف سی) تاحال پی ایف ایف کے فیصل صالح حیات گروپ کو فنڈز دے رہی ہے۔
پاکستان ٹیم پی ایف ایف کے تنازعات کے باعث گزشتہ سال کے اواخر میں سیف سوزوکی کپ میں شرکت نہ کرسکی تھی جس کے بعد فیصل صالح حیات گروپ نے مالی کمی کے باعث قومی ٹیم کو نومبر میں ملائیشیا میں ہونے والے اے ایف سی یکجہتی کپ میں بھیجنے کے خلاف فیصلہ کیا تھا۔
ڈان نے دو ہفتے قبل اے ایف سی سے سوال کیا تھا کہ آیا پی ایف ایف کے فنڈز روک دیے گئے ہیں اور کیا اے ایف سی یک جہتی کپ میں شرکت کرنے والی ٹیموں کے اخراجات کی ادائیگی نہیں کی جائے گی لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
یہ خبر 2 اکتوبر کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی