'کشمیرکی آزادی، ہندوستان کی بربادی کا آغاز'
اسلام آباد: پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ جب کشمیر آزادی حاصل کرے گا تو ہندوستان کے ٹکڑے ٹکڑے ہوں گے۔
خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو دیے گئے انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان متنازعہ خطے کی اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 'جب کشمیر میں آزادی کی تحریک کامیاب ہوگی وہاں سے ہندوستان کی تباہی کا آغاز ہوگا'۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور جیسے ہی کشمیر آزادی حاصل کرے گا تو 'ہندوستان اس طرح قائم نہیں رہے گا اور ٹکڑے ٹکڑے ہوگا'۔
پاک-انڈیا تعلقات پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے ہندوستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کی تھی لیکن 'ہمیں ان کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہیں ملا'۔
مزید پڑھیں: 'پاکستان، ہندوستان مسئلہ کشمیر کا پُرامن حل تلاش کریں'
نواز شریف نے بدھ کو اعلیٰ سطح کی سیکورٹی اجلاس میں شرکت کی جہاں انھوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔
حکومتی بیان کے مطابق اجلاس میں کشمیر میں 'ہندوستانی سیکورٹی فورسز کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم کی مذمت کی گئی'۔
نواز شریف نے کہا کہ مقاصد حاصل ہونے تک پاکستان کشمیری عوام کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان کی جانب سے 'شدیداشتعال انگیزی کے باوجود پاکستان نے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا ہے'۔
یہ بھی پڑھیں:’مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر پاکستان،ہندوستان میں امن ممکن نہیں‘
واضح رہے ہندوستان نے رواں ماہ 18 ستمبر کو کشمیر کے علاقے باروہ مولا کے قریب اوڑی میں فوجی مرکز پر ہونے والے حملے کا الزام بغیر ثبوت کے پاکستان پر لگایا تھا جس میں 18 ہندوستانی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
تاہم پاکستان کی جانب سے اس الزام کو مسترد کیا جاچکا ہے اور کشمیر میں غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ہندوستان کے وزیراعظم نریندرا مودی کہہ چکے ہیں کہ وہ پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر تنہا کرنے کی کوششیں کریں گے جس کے بعد ہندوستان نے پاکستان میں ہونے والی سارک سربراہی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا۔
مزید پڑھیں: ہندوستان کا 19ویں سارک سربراہ کانفرنس میں شرکت سے انکار
پاکستانی دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان خطے میں علاقائی اور خطے میں امن کے ساتھ رہنے کے لیے پرعزم ہے۔