'مریخ پر مرنے کیلئے تیار ہو کر جائیں'
امریکی ارب پتی اور پے پال کے شریک بانی ایلون مسک نے مریخ پر لوگوں کو مرنے کے لیے بھیجنے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ ان کی اسپیس کمپنی زمین کے پڑوسی سیارے کو آباد کرسکے۔
اس بات کا اعلان انہوں نے گزشتہ شب اپنی کمپنی اسپیس ایکس کے مریخ پر جانے کے منصوبے کے دوران کیا۔
یہ کمپنی سرخ سیارے پر لوگوں کو بسانے کا ارادہ رکھتی ہے جو وہاں دہائیوں تک مقیم رہیں گے۔
لوگوں کو وہاں تک پہنچانے کے لیے کمپنی کے مارس اسپیس شپ کے ذریعے بھیجا جائے گا جو کہ خاص طور پر لوگوں کو دیگر سیاروں پر بھیجنے کے لیے تیار کیا گیا ہے اور ایلون مسک کے مطابق اس خلائی جہاز کی مدد سے صرف 80 دن میں سو لوگوں کو سرخ سیارے پر پہنچایا جاسکے گا۔
تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ مریخ کے پہلے سفر پر جو لوگ جائیں گے ان کی موت کا بہت زیادہ خطرہ ہے۔
ان کے بقول " میرے خیال میں مریخ کا پہلا سفر بہت زیادہ خطرناک ہوگا، وہاں موت کا خطرہ بہت زیادہ ہوگا اور بچنا آسان نہیں ہوگا"۔
ان کا تو کہنا تھا کہ تمام افراد جو وہاں جانے کے خواہشمند ہیں 'مرنے کے لیے تیار ہوکر وہاں جائیں'۔
ایلون مسک کے مطابق مگر جو بھی وہاں جانا چاہتا ہے اور مرجاتا ہے، وہ یہ سوچ کر مطمئن ہوسکتا ہے کہ وہ ایسے منصوبے کا حصہ تھا جو ایک سیارے پر انسانوں کو جلد از جلد بسانے میں مدد دے گا۔
مریخ پر جانے والے اسپیس شپ کے ساتھ ایک بوسٹر بھی ہوگا جو زمین کے مدار سے نکل کر الگ ہوجائے گا، جبکہ راکٹ زمین پر دوبارہ واپس آجائے گا جسے ایک ہزار بار استعمال کیا جاسکے گا۔
ایک بار جب لوگ مریخ پر پہنچ جائیں گے تو وہ وہاں کالونیاں بسانے کے منصوبے پر عمل کرتے ہوئے وہاں کی سخت سطح پر چیزیں اگانے کا کام کریں گے اور وہاں ایسے میٹریل کو تلاش کریں گے جن سے ایندھن تیار کیا جاسکے۔