ٹرپل ایچ: دوست یا آستین کا سانپ؟
ایک مشہور شہر کا مصرع ہے 'جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے'۔
شاید اسی لیے ڈبلیو ڈبلیو ای ریسلنگ کے شائقین اور اسے پسند کرنے والے اکثر یہ سوال کرتے ہیں کہ آخر ایسی کیا بات ہے کہ ٹرپل ایچ پر ان کا کوئی دوست بھی بھروسہ نہیں کرتا؟
تو جناب، اس کا سیدھا سا جواب یہ ہے کہ ٹرپل ایچ یاروں کے یار نہیں بلکہ پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے استاد ہیں اور ایسا انہوں نے ایک بار نہیں بلکہ بار بار کیا ہے، بلکہ بعض لوگ تو انھیں 'آستین کا سانپ' بھی کہتے ہیں۔
ٹرپل ایچ نے ایسا ہی کچھ گذشتہ ماہ 29 اگست کو ریسلنگ کے مقابلے فیٹل فور وے الیمنیشن میں سیٹھ رولنز کے ساتھ کیا، جو ان کے دھوکے میں آگئے۔ ہوا کچھ یوں کہ رومن رینز اپنے بقیہ دونوں حریفوں پر حاوی تھے کہ ٹرپل ایچ بڑے عرصے کے بعد اچانک آ ٹپکے اور انہوں نے پرانی دشمنی کے بدلے کی آڑ میں پہلے رومن رینز اور پھر سیٹھ رولنز کو داؤ لگا کر کیون اوئنز کو ٹائٹل جتوا دیا۔
ڈبلیو ڈبلیو ای کے سی ای او اور 14 بار ورلڈ چیمپیئن رہنے والے ٹرپل ایچ کو 'آستین کا سانپ' کہنے کا مقصد ان کے پرستاروں کو کوئی رنج پہنچانا ہرگز نہیں۔
درحقیقت انہوں نے 1995 سے لے کر اب تک اپنے دوستوں سے جو غداریاں کی ہیں وہی ان کی پہچان بن گئی۔ اگر یقین نہ آئے تو ماضی کی مثالیں موجود ہیں۔
اسٹیو آسٹن کے ساتھ دغا بازی
ٹرپل ایچ اور اسٹیو آسٹن کئی بار ریسلنگ مقابلوں میں ایک ساتھ رِنگ میں اترے، خصوصاؑ ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپیئن شپ 'نو مرسی 99' میں ان کی جوڑی جاندار رہی۔
1999 میں اسٹیو آسٹن کو ایک حادثے کے نتیجے میں کافی چوٹیں لگیں اور انھیں گردن کی سرجری کے لیے 9 ماہ تک رِنگ سے باہر رہنا پڑا۔ جب وہ واپس آئے تو ٹرپل ایچ نے پانسہ پلٹ دیا اور اپنے پرانے ساتھی سے لڑنے کو تیار ہوگئے۔
'سروائیور سیریز' کے ایک مقابلے میں دونوں آمنے سامنے ہوئے اور یہ جھگڑا پھر بھی جاری رہا۔ 2001 کے ہیل میچ کے 3 مراحل میں ٹرپل ایچ نے اسٹیو آسٹن کو دھول چٹادی۔ بعد میں دونوں ریسلرز نے اختلافات ختم کرکے صلح کرلی مگر اسٹیو آسٹن کبھی بھی ٹرپل ایچ کی دغا بازی نہیں بھولے۔