'کارکردگی میں عدم تسلسل کاتاثرختم کرنا ہوگا'
دبئی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر عماد وسیم نے ٹیم کی کارکردگی میں عدم تسلسل کا اعتراف کرتے ہوئے اس تاثر کو ختم کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔
کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق دبئی اسپورٹس سٹی میں ایک انٹرویو کے دوران عماد وسیم نے انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی اور سیریز کے آخری ایک روزہ میچ کی کارکردگی دہرانے کا عزم ظاہر کیا۔
عماد وسیم کا کہنا تھا کہ 'ہم نے اب ایک گروپ کی شکل میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہم تسلسل کا مظاہرہ کریں گے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'لوگ کہتے ہیں کہ ہم غیر مستقل مزاج ہیں بنیادی طورپر یہ تاثر درست ہے لیکن میرے خیال میں اب چیزیں تبدیل ہوچکی ہیں، یہ تبدیلی پاکستان کرکٹ کی بہتری میں ہونی چاہیے اور ہم اپنی صلاحیتیں دکھانے کی کوشش کرررہے ہیں جس کا مظاہرہ ہم نے مانچسٹر میں کیا تھا اور اب ہم روایت کو تبدیل کررہے ہیں'۔
پاکستان ٹیم، ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے متحدہ عرب امارات پہنچ چکی ہے جہاں 23 ستمبر کو پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا جائے گا۔
عماد وسیم نے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی تعریف کرتے ہوئے انھیں 'شاندار کوچ' قراردیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ کوچ کی حیثیت سے ان کا کام صرف منصوبہ بندی تک محدود ہے اور کھلاڑیوں کو کارکردگی میں بہترتسلسل کا مظاہرہ کرنے کے لیے بھاری ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'میں پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) میں کراچی کنگز کی جانب سے مکی آرتھر کے ساتھ کام کیا ہے اور وہ شاندار کوچ ہیں اور واقعی میں بہترین کوچز میں سے ایک ہیں'۔
انگلینڈ کے خلاف مختصر طرز کرکٹ کی سیریز میں بہترین کارکردگی دکھانے والے آل راؤنڈر نے آرتھر کے حوالے سے کہا کہ 'انھوں نے ہمیں بہت زیادہ اعتماد دیا جو وقار یونس نے بھی دیا تھا اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ ذمہ داری کھلاڑیوں پر بھی ہے کیونکہ کھلاڑی میدان کے اندر جاتے ہیں اور کوچ جو کہتا ہے ہم اس پر عمل کرنے جاتے ہیں'۔
پاکستان ٹیم اور ویسٹ انڈیز کے درمیان 23 ستمبر سے شروع ہونے والی سیریز میں 3 ٹی ٹوئنٹی میچوں کے علاوہ 3 ون ڈے اور3 ٹیسٹ بھی کھیلے جائیں گے۔