ملٹی میڈیا

شام میں خانہ جنگی،لاکھوں ہلاک، عمارتیں تباہ

مارچ 2011 میں شروع ہونے والی خانہ جنگی سے اب تک لاکھوں لوگ ہلاک و زخمی اور لاکھوں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہوچکے ہیں۔

دمشق: شام میں جاری 5 سالہ خانہ جنگی کو روکنے اور امن قائم کرنے کے لیے امریکہ اور روس کے وزرائے خارجہ کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط ہوئے لیکن جھڑپوں اور بم باری میں کمی نہیں آئی۔

مارچ 2011 میں شام کے صدر بشارالاسد اور باغیوں کے درمیان شروع ہونے والی خانہ جنگی میں اب تک بچوں سمیت 2 لاکھ 90 سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ لاکھوں کی تعداد میں بے گھر ہوگئے ہیں۔

بشارالاسد کی فوجوں اور باغیوں کے درمیان لڑائی سے شام کی سڑکیں، عمارتیں اور انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

ترکی میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیوں کے خلاف حکومت نے کرد باغیوں کو نشانہ بنانے کے لیے اپنی فوج کو شام کی جانب روانہ کردیا ہے۔