لاہور پولیس کا بچوں کے سامنے ماں پر تشدد
لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیس نے سائلہ خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا دیا۔
پنجاب پولیس کی جانب سے شہریوں پر تشدد کے حالیہ واقعے میں تھانہ شاہدرہ کی حدود میں بیگم کوٹ چوکی پر موجود پولیس ہلکاروں نے خاوند کے تشدد کے خلاف شکایت کے اندارج کیلئے آنے والی خاتون کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
خاتون انصاف کی تلاش میں بیگم کوٹ چوکی پہنچی تھی تاکہ خاوند کی جانب سے خود پر ہونے والے تشدد کے خلاف پولیس کو درخواست دے سکے۔
پولیس کی جانب سے انصاف مہیا نہ کیے جانے پر خاتون نے چوکی کے باہر انصاف کیلئے آواز بلند کی تو سب انسپکٹر اسے گھسیٹ کر چوکی میں لے گیا اور معصوم بچوں کے سامنے بہیمانہ تشدد کیا۔
متاثرہ خاتون تھانے میں پولیس اہلکاروں کے تشدد سے بچنے کیلئے فریاد کرتی رہی تاہم کسی نے بھی اس کی فریاد نہ سنی۔
واقعے کی منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں سب انسپکٹر کو خاتون کو پولیس چوکی میں زبردستی گھسیٹتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ اس موقع پر پولیس اہلکار لوگوں کو چوکی میں داخل ہونے سے روکتے رہے۔
ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکار متاثرہ خاتون کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد کرسی پر بٹھانے کی کوشش کررہے ہیں اور اس موقع پر اس کے بچے پولیس اہلکاروں کے ظالمانہ رویے پر رو رہے ہیں۔
ادھر ڈان نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق مذکورہ خبر کے نشر ہونے پر ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پنجاب پولیس (آپریشنز) نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ایس پی سٹی سے خاتون پر پولیس تشدد کی رپورٹ آئندہ 24 گھنٹے میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے امن و امان کے قیام کے یونٹ سے تعلق رکھنے والے عہدیدار سلمان صوفی کا لاہور پولیس کی جانب سے خاتون پر ہونے والے تشدد کے حوالے سے کہنا تھا کہ ڈی آئی جی خود مذکورہ واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون نے حال ہی میں اپنے دوسرے خاوند سے طلاق لے کر پہلے شوہر سے دوبارہ شادی کی ہے اور تھانے میں اپنے دوسرے خاوند (جس سے وہ طلاق لے چکی ہے) کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے آئی تھی۔
حکومتی عہدیدار نے مؤقف اختیار کیا کہ جس وقت خاتون ایف آئی آر کے اندارج کیلئے آئیں، ان کے ساتھ فوٹوگرافر بھی موجود تھا جبکہ خاتون نے اس موقع پر لاٹھی سے تھانے کے شیشے توڑے اور دروازے کو نقصان پہنچایا۔
سلمان صوفی کا کہنا تھا کہ منظر عام پر آنے والی ویڈیو اس وقت کی ہے جب پولیس نے مذکورہ خاتون کو توڑ پھوڑ سے روکنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے ان پر تشدد نہیں کیا۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے متاثرہ خاتون پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرلیا۔