دنیا

فلپائنی صدر کے 'نازیبا الفاظ' کے بعد اوباما سے ملاقات

دونوں رہنماؤں کی ملاقات ڈنر پرجانے سےقبل ہولڈنگ روم میں ہوئی اوروہ دونوں کمرے سے نکلنےوالے آخری اشخاص تھے، فلپائنی حکام

لاؤس: فلپائن کے صدر روڈریگو ڈیوٹارٹے کی جانب سے اپنے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے پر دو طرفہ ملاقات منسوخ کرنے والے امریکی صدر براک اوباما کی آسیان اجلاس کے موقع پر گالا ڈنر سے قبل فلپائنی صدر سے مختصر ملاقات ہوئی۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے فلپائن کے سیکریٹری خارجہ پرفیکٹو یاسے کے حوالے سے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے ملاقات کی۔

ان کا کہنا تھا، 'دونوں کی ملاقات ڈنر پر جانے سے قبل ہولڈنگ روم میں ہوئی اور وہ دونوں کمرے سے نکلنے والے آخری اشخاص تھے، میں اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا کہ ملاقات کتنی دیر کی تھی، لیکن اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ فلپائن اور امریکا کے تعلقات بہت مضبوط ہیں، ان کے تعلقات تاریخی بنیادوں پر قائم ہیں اور دونوں رہنما اس بات کو تسلیم کرتے ہیں اور مجھے بہت خوشی ہے کہ یہ ملاقات ہوئی'۔

واضح رہے کہ براک اوباما اور روڈریگو ڈیوٹارٹے اِن دنوں لاؤس کے دارالحکومت میں آسیان تنظیم کے ایک اجلاس کے سلسلے میں موجود ہیں۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ایک ترجمان نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ آسیان کے گالا ڈنر سے قبل صدر اوباما کی فلپائنی صدر روڈریگو سے ہولڈنگ روم میں ملاقات ہوئی۔

فلپائنی دفتر خارجہ کے ایک ترجمان چارلس جو نے بھی بتایا کہ صدر اوباما اور فلپائنی صدر روڈریگو کے درمیان ملاقات ہوئی تاہم وہ اس کی تفصیلات سے آگاہ نہیں ہیں۔

تاہم واضح رہے کہ اوباما اور روڈریگو ڈنر کے موقع پر الگ الگ داخل ہوئے اور ان کی نشستیں بھی ایک دوسرے سے دور تھیں، جبکہ 20 منٹ تک جاری رہنے والے لنچ کے دوران بھی انھوں نے ایک دوسرے سے گفتگو نہیں کی۔

مزید پڑھیں:توہین آمیز الفاظ : اوباما کا فلپائنی صدر سے ملنے سے انکار

یاد رہے کہ براک اوباما اور روڈریگو ڈیوٹارٹے کے تعلقات اس وقت بظاہر کشیدہ ہوگئے تھے جب رواں ہفتے 5 ستمبر کو فلپائنی صدر نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ وہ ماورائے عدالت قتل اور جرائم کے خلاف جاری جنگ میں امریکی صدر براک اوباما سے لیکچر نہیں لیں گے۔

واضح رہے کہ ان واقعات کے نتیجے میں اب تک 2 ہزار 4 سو کے قریب فلپائنی شہریوں کی جانیں جاچکی ہیں۔

ایک پریس کانفرنس کے دوران جب صحافیوں نے صدر روڈریگو سے اوباما کے لیے کوئی پیغام دینے کو کہا تو انھوں نے امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا، 'آپ کو اپنی عزت کروانی چاہی، بنا سوچے سمجھے بیانات نہ دیں اور نہ ہی سوالات اٹھائیں'۔

ساتھ ہی انھوں نے اوباما کو گالی دی اور کہا کہ 'میں اس فورم پر تم پر لعنت بھیجوں گا'۔

امریکی اور فلپائنی صدر کی منگل 6 ستمبر کو ویتنام کے دارالحکومت میں ایسوسی ایشن آف ساؤتھ ایشین نیشنز (آسیان) کے اجلاس کے موقع پر ملاقات متوقع تھی، جسے براک اوباما نے ان توہین آمیز الفاظ کے بعد منسوخ کردیا تھا۔

بعدازاں فلپائنی صدر روڈریگو نے امریکی صدر اوباما کے خلاف اپنے کہے گئے الفاظ پر معذرت کرلی تھی۔

صدر روڈریگو کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا، 'جیسا کہ اس سارے مسئلے کی بنیادی وجہ پریس کی جانب سے کیے گئے سوالات پر میرے تبصرے تھے، تاہم ہمیں امریکی صدر پر ہونے والے ذاتی حملے پر افسوس ہے'۔

روڈریگو کے اس بیان میں مزید کہا گیا کہ 'دونوں فریقین کو بعد کی کسی تاریخ میں دو بدو ملاقات کرنی چاہیے'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ، 'ہمارا بنیادی مقصد ایک خودمختار خارجہ پالیسی بنانا ہے، جس میں تمام اقوام خصوصاً امریکا کے ساتھ بھی قریبی تعلقات استوار کیے جائیں، جس کے ساتھ ہمارے کافی مضبوط اورپائیدار تعلقات رہے ہیں'۔