جنیوا میں مسئلہ کشمیر کی گونج
اسلام آباد: وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے کشمیر اویس لغاری نے جنیوا میں کشمیر پر ڈھائے جانے والے مظالم اور وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ اٹھادیا۔
اویس لغاری نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل ( یو این ایچ سی آر) کے صدر چوئی یانگ لم، ریڈ کراس کی انٹرنیشنل کمیٹی کے صدر پیٹر مورر اور دیگر بین الاقوامی سفیروں سے ملاقات کی اور انہیں انڈین فورسز کی جانب سے کشمیریوں پر کیے جانے والے مظالم سے آگاہ کیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اویس لغاری جنیوا پہنچ چکے ہیں اور انہوں نے وہاں وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق مسئلہ کشمیر پر بات کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں مرچوں بھرے ہتھیاروں کے استعمال پر غور
یاد رہے کہ اویس لغاری بھی ان 20 ارکان پارلیمنٹ میں سے ایک تھے جنہیں وزیراعظم کی جانب سے مختلف ممالک میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔
یو این ایچ سی آر کے صدر سے ملاقات میں اویس لغاری نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ہونے والے قتل عام کی تحقیقات کرے اور کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے روشنی میں تسلیم کیا جائے جو متنازع علاقے میں آزادانہ اور شفاف استصواب رائے کا مطالبہ کرتی ہیں۔
مزید پڑھیں:کشمیر کی التجا: ہماری آنکھیں ہم سے مت چھینیں
اویس لغاری قومی اسمبلی کی خارجہ امور کمیٹی کےچیئرمین بھی ہیں، انہوں نے جنیوا میں اہم عہدے داروں سے ملاقات میں ہندوستانی فورسز کی جانب سے استعمال کی جانے والی پیلیٹ گن کے ہولناک نتائج سے بھی آگاہ کیا جس کہ وجہ سے متعدد کشمیری اپنی بینائی کھو چکے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے کشمیریوں کو مناسب طبی امداد بھی فراہم کی جائے۔
اویس لغاری نے وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کی جانب سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کو لکھے گئے خط کا بھی حوالہ دیا جس میں انہوں نے کمشیر میں انڈین سیکیورٹی فورسز کی المناک سفاکیت کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:کشمیریوں کے قتل پر بان کی مون کی تشویش
اویس لغاری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ انہوں نے بین الاقوامی صحافیوں سے بھی ملاقات کی اور ان پر زور دیا کہ وہ کشمیر کے مسئلے پر زیادہ توجہ دیں تاکہ انڈیا کو مظالم سے روکا جاسکے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کاکہنا ہے کہ اویس لغاری جنیوا میں دیگر اہم شخصیات سے بھی ملاقات کریں گے اور انہیں کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کریں گے۔
واضح رہے کہ کشمیر میں 8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی انڈین فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے وہاں حالات کشیدہ ہیں۔
کشمیر کے مختلف اضلاع میں 50 سے زائد دنوں سے کرفیو نافذ ہے جبکہ مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 80 کے قریب کشمیری ہلاک جبکہ ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔