سائنس و ٹیکنالوجی

ایشیا میں تیز انٹرنیٹ کے لیے گوگل کی نئی زیرآب کیبل

یہ نئی کیبل امریکا سے تائیوان اور جاپان تک پھیلی ہوئی ہے جس کا مقصد ایشیاءمیں انٹرنیٹ سروسز کو تیز کرنا ہے۔

کیا آپ کو ایسا محسوس ہورہا ہے کہ انٹرنیٹ کی رفتار پہلے سے بہتر ہوگئی ہے ؟ اگر ہاں تو واقعی ایسا ہوا ہے کیونکہ گوگل نے ایشیاءکے لیے اپنی انٹرنیٹ سروسز کو زیادہ بہتر بنا دیا ہے۔

گوگل کے مطابق اس نے زیر سمندر موجود کیبلز کے ذریعے اپنی انٹرنیٹ سروسز جیسے یوٹیوب اور کلاﺅڈ کمپیوٹنگ پلیٹ فارم کی رفتار پہلے سے بہتر بنا دی ہے۔

یہ نئی کیبل امریکا سے تائیوان اور جاپان تک پھیلی ہوئی ہے جس کا مقصد ایشیاءمیں انٹرنیٹ سروسز کو تیز کرنا ہے۔

گوگل کا کہنا ہے کہ یہ نئی کیبل 26 ٹیٹرا بائٹس فی سیکنڈ کی رفتار سے کرنے میں مدد دیتی ہے۔

دنیائے انٹرنیٹ کے سرچ انجن ایشیاءمیں ڈیٹا اسپیڈ کو تیز کرنے کا خواہشمند ہے کیونکہ اس خطے میں بڑی تعداد میں ایسے افراد آن لائن ہورے ہیں جنھیں پہلی بار یہ موقع ملا ہے۔

صرف جنوب مشرقی ایشیاءمیں ہی ہر ماہ 3.8 ملین افراد پہلی بار آن لائن ہوتے ہیں جبکہ ان میں انڈیا، پاکستان یا دیگر ممالک شامل نہیں۔

گوگل کا اپنی بلاگ پوسٹ میں کہنا تھا " ہوسکتا ہے کہ ابھی آپ کے نوٹس میں یہ بات نہ آئے مگر یہ نئی کیبل گوگل پراڈکٹس اور سروسز کو ایشیاءمیں زیادہ تیزی سے لوڈ ہونے میں مدد دے گی"۔

گوگل نے گزشتہ برس بتایا تھا کہ ایشیاءمیں دو ڈیٹا سینٹرز کے قیام کے لیے وہ ایک ارب ڈالرز سے زائد کی سرمایہ کاری کررہا ہے اور اس میں مزید اضافہ بھی کیا جائے گا۔