شام: داعش کے حملوں میں 48 افراد ہلاک
بیروت: شام کے صدر بشار السد کی فورسز کے زیر کنٹرول 4 مختلف شہروں میں داعش کے بم حملوں میں 48 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی ایک رپورٹ کے مطابق دھماکے شامی حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں ہوئے جس میں درجنوں افراد ہلاک اور اسی تعداد میں زخمی بھی ہوئے۔
داعش نے شام کے دارالحکومت دمشق، ساحلی علاقے طرطوس، حمص اور الحسکہ کے علاقوں بم دھماکے کیے۔
شامی میڈیا کے مطابق دھماکوں میں مجموعی طورپر 48 افراد ہلاک ہوئے، ہلاک ہونے والوں کی سب سے زیادہ تعداد طرطوس میں ہونے والے 2 دھماکوں میں ہوئی۔
مزید پڑھیں: داعش سربراہ ابوبکر بغدادی کا نائب امریکی حملے میں ہلاک
شام کے سرکاری ٹی وی نے طرطوس کے ہسپتال کی انتظامیہ کے حوالے سے کہا کہ دھماکے میں 35 افراد ہلاک اور 43 زخمی ہوئے۔
دوسری جانب ملک کے شمالی علاقے الحسکہ شہر میں موٹر سائیکل پر نصب دھماکا خیز مواد پھٹنے سے 8 افراد ہلاک ہوگئے۔
یہ علاقہ صدر بشار السد اور کردش فروسز کے کنٹرول میں ہے۔
شام کے سرکاری میڈیا نے دعویٰ کیا کہ بم دھماکے میں کرد اسائش سیکیورٹی فورسز (کے اے ایس ایف) کے 6 اہلکار اور 2 شہری ہلاک ہوئے۔
اعماق نے ایک جاری بیان میں کہا ہے کہ مذکورہ حملے میں ایک خود کش بمبار نے اسائش کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: شام میں ایرانی پاسداران انقلاب کا مزید ایک جنرل ہلاک
بعد ازاں حمص شہر میں ایک کار خود کش بم دھماکے میں 4 افراد ہلاک ہوگئے۔
ادھر دمشق میں الصابورا کے علاقے میں ہونے والے بم دھماکے میں ایک شخص ہلاک اور 3 زخمی ہوئے۔
خیال رہے کہ شام میں 2011 سے جاری کشیدگی میں اب تک 2 لاکھ 80 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ لاکھوں لوگ بے گھر اور نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔
انسانی حقوق کے اداروں نے شامی حکومت اور یہاں مسلح کارروائیوں میں مصروف گروپوں کو فوری طور پر کارروائیاں روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالوں سے جاری تنازع کے باعث شامی عوام کو خوراک اور ادویات کی شدید کمی کا سامنا ہے۔