6 ماہ کیلئے جیل جانے کا ذہن بنالیا تھا، یوسف رضا گیلانی
ملتان: سابق وزیر اعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ انہیں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے غیر آئینی طور پر نااہل قرار دیا، عدالت میں 6 ماہ کیلئے جیل جانے کا ذہن بناکر آیا تھا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام لائرز کنونشن سے خطاب میں سباق وزیر اعظم نے کہا کہ توہین عدالت کی سزا چھ ماہ قید ہے لیکن انہیں چھ سیکنڈ کی سزا دے کر نااہل قرار دے دیا گیا۔
مزید پڑھیں: وزارت عظمیٰ سے نااہلی تک : اہم تاریخیں
ان کا کہنا تھا کہ 'جب میں عدالت پہنچا تو یہ ذہن بناچکا تھا کہ اگر مجھے توہین عدالت پر سزا ہوگئی تو 6 ماہ کیلئے جیل چلا جاؤں گا'۔
انہوں نے کہا کہ جب کراچی کا میئر جیل میں ہوتے ہوئے بھی عہدے پر برقرار رہ سکتا ہے تو وزیر اعظم بھی جیل میں ہونے کے باوجود عہدے پر رہ سکتا ہے۔
یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ 'ہم نے اپنے دور میں میثاق جمہوریت پر عمل کیا اور سابق صدر آصف علی زرداری نے تمام اختیارات منتخب وزیر اعظم کو منتقل کیے'۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو اختیارات کی منتقلی سے جمہوریت اور ادارے دونوں مضبوط ہوئے، پیپلز پارٹی نے اداروں کا احترام کیا اور انہیں مستحکم کیا، ساتھ ہی ہم نے کشمیر کے مسئلے کو بھی اجاگر کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں ہندوستانی مداخلت ختم ہونی چاہیے اور ہم کشمیر میں ہونے والے مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سابق وزیراعظم گیلانی اور امین فہیم کی گرفتاری کے احکامات
اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما مخدوم احمد محمود نے کہا کہ عمران خان کو دھرنے دینے کے بجائے پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
قبل ازیں مقررین اور مہمانوں کیلئے تیار کیا گیا اسٹیج سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی آمد سے چند لمحے قبل گرکیا اور وہ بال بال بچنے میں کامیاب رہے۔
یہ خبر 4 ستمبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی