دنیا

یوکرین تنازع: روس پر پابندیوں میں اضافہ

امریکا کی جانب سے نئی پابندیوں میں روس کی ’روسیا بینک‘ اور چند بڑی تعمیراتی کمپنیوں پر پابندی شامل ہے۔

واشنگٹن: امریکا نے یوکرین میں حکومت مخالف باغیوں کی حمایت کرنے اور 2014 میں کرائمیا پر قبضہ کرنے کے خلاف روس پر عائد پابندیوں میں اضافے کا اعلان کردیا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق نئی پابندیوں میں روس کی ’روسیا بینک‘ اور چند بڑی تعمیراتی کمپنیوں پر پابندی شامل ہے۔

ان تعمیراتی کمپنیوں میں یوکرین سے علیحدگی اختیار کرنے والی 17 کمپنیاں شامل ہیں، جن میں سے 11 کمپنیاں روسی حکومت کے عہدیداروں نے کرائمیا پر غیر قانونی قبضے کے بعد قائم کی تھیں۔

پابندی کے حوالے سے نئی فہرست میں کرائمیا میں آپریٹ کرنے والی کئی روسی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے، جن میں اہم سمندری اور دفاعی کاروبار سے وابستہ کمپنیاں بھی شامل ہیں۔

ان کمپنیوں کو بلیک لسٹ کرنے کا مقصد دیگر ممالک میں ان کے کاروبار کرنے کی صلاحیت کو محدود کرنا اور عالمی کمپنیوں کو ان سے کاروباری وابستگی سے روکنا ہے۔

تاہم ان پابندیوں سے ناصرف امریکی بینکوں کے کاروبار پر اثرات مرتب ہوں گے بلکہ امریکا میں موجود غیر ملکی بینکوں کی شاخیں بھی پابندی کی زد میں آنے والی روسی کمپنیوں کو خدمات فراہم نہیں کرسکیں گی۔

امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق ان پابندیوں کا ایک اور مقصد روسی اداروں کی طرف سے، موجودہ پابندیوں سے بچنے کی کوششوں کا مقابلہ کرنا ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ کے قائم مقام ڈائریکٹر جون اسمتھ کا کہنا تھا کہ روس ’مِنسک معاہدے‘ کے باوجود مشرقی یوکرین میں اشتعال انگیزی جاری رکھے ہوئے ہے، جبکہ امریکا، یوکرین کے امن، سیکیورٹی اور خود مختاری کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف پابندیاں جاری رکھے گا۔