قومی بچت اسکیموں کے شرح منافع میں کمی
اسلام آباد: پاکستان میں قومی بچت اسکیموں میں منافع کی شرح میں کمی کا اعلان کردیا گیا جس کا اطلاق یکم اگست 2016 سے ہوگا۔
سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز (سی ڈی این ایس) نے قومی بچت کی مختلف اسکیموں میں شرح منافع میں کمی کا اعلان کیا جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شرح منافع میں کمی کی وجہ پاکستان انویسمنٹ بونڈز(پی آئی بیز) کی کم قیمتیں ہیں۔
سی ڈی این ایس کے ایک سینئر عہدے دار نے پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان(اے پی پی) کو بتایا کہ شرح منافع کا دارومدار اسٹیٹ بینک کی جانب سے پی آئی بیز کی طے کردہ پالسی پر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شرح منافع میں کی جانے والی کمی مارکیٹ کی موجودہ صورتحال اور حکومت کی پالیسی کے عین مطابق ہے تاکہ قومی بچت میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو بہتر ماحول مل سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کا پالیسی ریٹ اور سی ڈی این ایس کا شرح منافع تاریخ کی کم ترین سطح پر ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن کے مطابق ڈیفینس سیونگ سرٹیفکیٹس، اسپیشل سیونگ سرٹیفکیٹس، ریگولر انکم سرٹیفکیٹس اور سیونگ اکاؤنٹس کیلئے شرح منافع بالترتیب 7.33 فیصد، 6.133، 6.31 اور 3.8فیصد ہوگی۔
عہدے دار نے مزید بتایا کہ بہبود سیونگز سرٹیفکیٹس اور پنشنرز بینیفٹ اکاؤنٹ کے شرح منافع میں بھی تبدیلی کی گئی ہے اور اسے 9.12 فیصد کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی ڈی این ایس پنشنرز، بزرگ افراد اور بیواؤں کی پنشن بینیفٹس اینڈ بہبود فنڈز کے ذریعے فلاح و بہبود کیلئے پر عزم ہے۔
عہدے دار نے بتایا کہ قومی بچت کی اسکیموں میں سی ڈی این ایس ادارہ جاتی سرمایہ کاری کو قبول نہیں کرتا بلکہ انفرادی طور پر کی جانے والی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی بچت کی اسکیموں کے شرح منافع میں کمی کیلئے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے کوئی ہدایات موصول نہیں ہوئیں۔
یہ خبر 28 اگست 2016 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی