پاکستان

’الطاف حسین سے چھٹکارہ حاصل کرنے کا وقت آگیا‘

متحدہ قائد کے خلاف ریفرنس برطانیہ کو بھیج دیا، امید ہے وہاں کی حکومت سخت کارروائی کرے گی، وزیر اطلاعات پرویز رشید

لاہور: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ اب ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سے چھٹکارہ حاصل کرنے کا وقت آچکا ہے۔

انہوں نے کہا الطاف حسین پاکستانی نہیں بلکہ برطانوی شہری ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ انہیں پکڑا جائے اور پاکستان مخالف بیانات کے حوالے سے پوچھا جائے۔

وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ لندن میں بیٹھ کر تشدد پر اکسانے اور میڈیا ہاؤسز پر حملے کی ترغیب دینے کے حوالے سے ریفرنس برطانیہ کو بھیج دیا گیا ہے جس میں متحدہ قائد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:الطاف حسین سے قطع تعلق کا اعلان

لاہور میں 16 ہویں ٹیکسٹائل ایشیا 2016 نمائش کے افتتاج کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا کہ الطاف حسین طویل عرصے سے لندن سے معاملات چلارہے ہیں اور ان کے ایک فون کال پر دکانیں بند، پہیہ جام، عام شہریوں کی ہلاکت اور کراچی میں کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ جاتا تھا۔

انہوں نے کہا اب وہ وقت آگیا ہے کہ کوئی الطاف حسین پر بات بھی نہیں کرنا پسند کرتا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ برطانوی حکومت نہ صرف اپنے شہری (الطاف حسین) کو پاکستان مخالف بیانات دینے سے روکے گی بلکہ قانون کی خلاف ورزی پر اس کے خلاف سخت ایکشن بھی لے گی۔

مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کے 13 دفاتر مسمار، 218 سیل

انہوں نے کہا کہ ’ہمیں امید ہے برطانوی جمہوریت اور قانون الطاف حسین کے خلاف پارٹی ورکرز کو تشدد اور شدت پسندی ہر اکسانے پر متحرک ہوگا۔‘

پرویز رشید نے کہا کہ اگر وزیر اعظم نواز شریف کراچی آپریشن کا فیصلہ نہ کرتے تو آج وہاں دکھائی دینے والا امن قائم نہ ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ عہدہ سنبھالتے ہی وزیر اعظم نے مسلسل تین روز کراچی میں گزارے ، تمام سیاسی جماعتوں، تاجر برادری، سول سوسائٹی اور میڈیا کو آن بورڈ لینے کے بعد کراچی میں آپریشن کا فیصلہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت سے قبل کراچی میں خوف و ہراس کی فضاء قائم تھی لیکن اب گزتشہ دو برس سے وہاں کی مارکیٹیں، شاپنگ مالز اور دیگر کارورباری مراکز ہر تہوار میں رات بھر کھلے رہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ایم کیو ایم خود کو اپنے قائد سے الگ کرے،حکومتی تنبیہہ

وزیر اطلاعات نے پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک پر بھی تنقید کی اور کہا کہ عمران خان کو جمہوریت، سپریم کورٹ اور اب خود پر بھی اعتماد نہیں رہا۔

انہوں نے کہا کہ جب عمران خان سپریم کورٹ سے رجوع کرچکے ہیں تو پھر دھرنے کیوں دے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہر صوررت میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرے گی لیکن کیا عمران خان عدالت عظمیٰ کے احکامات کو مانیں گی؟

طاہر القادری کے حوالے سے پرویز رشید نے کہا کہ ن لیگ ترقی کی سیاست پر یقین رکھتی ہے لیکن بعض سیاسی جماعتوں کا مقصد منفی سیاست اورضرر رساں سرگرمیاں جاری رکھنا ہے۔

انہوں نے کہ اکہ نیشنل ایکشن پلان ایک رات میں نافذ نہیں کیا جاسکتا اور اس عمل میں انہتائی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے بعض نکات پر مکمل طور پر عمل ہوچکا ہے جبکہ بعض پر مرحلہ وار عمل ہورہا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ معاشرے سے نفرت، نسل پرستی اور شدت پسندی کے خاتمے کیلئے ضروری ہے کہ نصاب میں محبت، تحمل و برداشت، امن، قومی اتحاد اور بھائی چارے پر مبنی مضامین شامل کیے جائیں۔

یہ خبر 28 اگست 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی