فوٹو بشکریہ/ مومنہ مستحسن، ٹوئٹر
پاکستان کے مقبول میوزک شو کوک اسٹوڈیو کے سیزن 9 کے شروع ہوتے ہی کئی نامور گلوکاروں کی پرفارمنسز سامنے آئیں، جن میں عابدہ پروین سمیت کئی بہترین گلوکار شامل ہیں۔
ویسے تو اس سیزن میں ریلیز ہونے والے گانوں اور کلام کو ملاجلا ردعمل موصول ہورہا ہے، لیکن ایک ایسا گانا بھی ہے جو سب کی توجہ کا مرکز تو ضرور بنا تاہم اس کی وجہ اچھی گلوکاری بالکل بھی نہیں تھی۔
بات ہو رہی ہے اس سیزن میں راحت فتح علی خان اور نئی گلوکارہ مومنہ مستحسن کی پرفارمنس کی، جنہوں نے دوسری قسط میں استاد نصرت فتح علی خان کا کامیاب گانا ’آفرین آفرین‘ گایا۔
اگر گائیکی کی بات کی جائے تو اس گانے کو بھی شائقین کا ملا جلا ردعمل موصول ہوا۔
گانے کے حوالے سے لوگوں کے منفی خیالات۔۔۔
1- راحت فتح علی خان نے توقع کے مطابق پرفارم نہیں کیا جیسا وہ ہمیشہ کرتے ہیں۔
2- ’آفرین آفرین‘ جیسے بہترین گانے کے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا۔
3- کوک اسٹوڈیو نے اس مشہور گانے کا استعمال صرف تشہیر کے لیے کیا۔
4- راحت فتح علی خان نے تو بہترین انداز میں پرفارم کیا تاہم ساتھی گلوکارہ مومنہ مستحسن کی کارکردگی قابل ذکر نہیں رہی۔
لوگوں کے مثبت خیالات۔۔۔
1- ہمیشہ کی طرح راحت فتح علی خان نے سُر اور ساز کے ساتھ اس گانے کو گایا۔
2- اس طرح کے مشکل گانے کو اتنے بہترین انداز میں صرف راحت فتح علی خان ہی پرفارم کرسکتے ہیں۔
3- ایک ماہر گلوکار کے ساتھ نئے ٹیلنٹ کو شامل کرنا اور ایسا گانا بنانا بہترین کام ہے۔
4- کوک اسٹوڈیو نے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی شاندار کام کیا۔
تاہم گلوکاری سے زیادہ کچھ اور وجوہات کے باعث یہ گانا توجہ کا مرکز رہا، سوشل میڈیا پر ایسے کئی پیغامات سامنے آئے جو اس گانے کے حوالے سے نہیں بلکہ گلوکاروں کی شخصیت پر کیے گئے۔
لیکن جو بات زیادہ توجہ کا مرکز بنی، اس کا تعلق اس کی گائیکی سے نہیں اور گانے کے ریلیز ہونے کے بعد عوام نے اس بات پر زور دیا کہ آج بھی کئی لوگ صلاحیت کے بجائے شکل و صورت کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔
اور یہی اس گانے کی ریلیز کے بعد دیکھنے کو ملا، گلوکارہ مومنہ مستحسن کی تصاویر سوشل میڈیا پر اتنی شیئر کی گئیں کہ ایک لحاظ سے وہ ٹرینڈ ہی بن گئیں۔
ان کی تصاویر اس وجہ سے شیئر نہیں کی گئیں کہ وہ بہترین گلوکارہ ہیں یا انہوں نے اس سیزن میں اچھا پرفارم نہیں کیا بلکہ ایسا اس لیے کیا گیا کہ وہ نہایت خوبصورت ہیں اور بہترین انداز میں تیار ہوئیں۔
سوشل میڈیا پر لوگوں کی جانب سے مومنہ مستحسن کے حوالے سے کیے گئے تبصرے بہت سی باتوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔
ایک صارف نے انہیں پاکستان کی بھابھی قرار دے دیا۔
کسی نے کہا، ’گلوکارہ پیاری ہونی چاہیے، اچھا تو نصیبو لال بھی گا لیتی ہیں‘۔
کسی نے ان کو بولی وڈ کی اداکارہ نینا ڈوبرو سے تشبیہ دی۔
کئی نے مومنہ کا مقابلہ ’ٹھاکر‘ سے کردیا۔
کسی نے لکھا ’آفرین آفرین ریلیز ہونے کے بعد مومنہ مستحسن کو لوگوں نے کہنا شروع کردیا اوئے بھابی ہے تیری‘۔
کچھ لوگوں نے ان کی مزاحیہ تصاویر بھی شیئر کیں۔
کسی نے کہا، ’آج کل لڑکوں کا آفرین آفرین سن کر ایسا حال ہوتا پے‘
کسی کے مطابق ’خوشی وہ ہے جب آپ کو معلوم ہو کہ مومنہ مستحسن کوک اسٹوڈیو میں 3 گانے گائیں گی‘۔
یہ پیغام بھی توجہ کا مرکز بنا کہ ’ایک ایسی گلوکارہ جو سالوں سے محنت کرتی آ رہی تھیں، آخر کار گانا ریلیز ہونے کے بعد ہیڈ لائنز میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئیں، لیکن ہیڈ لائن کیا بنی، گلوکارہ جنہوں نے اپنی خوبصورتی کے باعث دل لوٹ لیے، جو ایک غلط ہیڈ لائن تھی‘۔