پاکستان

لاہور میں رینجرز آپریشن کا مطالبہ

عمران خان نے کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کی مزمت کرتے ہوئے کراچی میں جاری رینجرز آپریشن کو لاہور تک وسعت دینے کا مطالبہ کردیا۔

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے لاہور میں پارٹی کارکن کی ٹارگٹ کلنگ کی مزمت کرتے ہوئے کراچی میں جاری رینجرز آپریشن کو پنجاب تک وسعت دینے کا مطالبہ کردیا۔

عمران خان نے ایک جاری بیان میں الزام لگایا کہ 'پنجاب میں سیاسی کارکنوں کی بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے اور پنجاب پولیس پاکستان مسلم لیگ نواز کے عسکری ونگ کے طور پر کام کررہی ہے'۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے اسلام آباد میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں اضافے کے حوالے سے کہا کہ رینجرز کو وفاقی دارالحکومت میں بھی کارروائی کرنی چاہیے۔

عمران خان نے حال ہی میں لاہور میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کی مزمت کی جس میں پی ٹی آئی کے کارکن مرزا تنویر ہلاک ہوئے۔

خیال رہے کہ مرزا تنویر پی ٹی آئی کے کارکنان خرم اور آصف کے قتل کیس کی سماعت کے بعد عدالت سے واپس آرہے تھے جب نامعلوم افراد نے انھیں فائرنگ کرکے ہلاک کردیا، دونوں کارکن گذشتہ سال بلدیاتی انتخابات کے موقع پر ہلاک ہوئے تھے۔

عمران خان نے بتایا کہ مقتول مرزا تنویر اس دہرے قتل کے مقدمے کا مدعی تھا جسے اس دوران مسلسل دھمکیاں مل رہی تھیں، 'جب اس نے مقدمے سے پیچھے ہٹنے سے انکار کیا تو اسے جان سے مار دینے کی دھمکیاں دی جانے لگیں'۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے پنجاب پولیس پر الزام لگایا کہ 'جہاں شریف خاندان کی سیاست ختم ہوتی ہے وہاں وہ گلو فورس کا استعمال کرتے ہیں، ناصرف پنجاب پولیس مخالفین کو خوفزدہ کرنے بلکہ قتل کرنے کیلئے بھی استعمال کی جارہی ہے'۔

انھوں نے الزام لگایا کہ پنجاب پولیس مرزا تنویر کو ملنے والی دھمکیوں سے مکمل طور پر آگاہ تھی لیکن وہ اسے تحفظ دینے یا ان کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہی جو اسے دھمکا رہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افراد کو بچانے کیلئے ساز باز میں شریک ہے۔

عمران خان نے اپنے مطالبہ کا اعادہ کیا کہ لاہور میں ٹارگٹ کلرز اور کالعدم تنظیموں کے خلاف آپریشن کیلئے رینجرز کو فوری طلب کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'پنجاب حکومت ناکام ہوچکی ہے یا وہ کام کرنے کو تیار نہیں اور پنجاب پولیس اپنی ساکھ کھو چکی ہے'

انھوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ پولیس کی ساز باز کی وجہ سے ٹارگٹ کلنگ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد تک پہنچ چکی ہے جہاں ایک نوجوان وکیل فہد ملک پر حملہ ہوا اور اسے ہلاک کردیا گیا۔

عمران خان نے کہا کہ 'ٹارگٹ کلرز بغیر کسی خوف کے تھانوں کے سامنے قتل اور دیگر جرائم کررہے ہیں'۔