فلم کی ریلیز میں تاخیر پر مومل شیخ پریشان
کسی بھی اداکار کے لیے ڈبییو فلم کی بہت اہمیت ہوتی ہے مگر پاکستان کی مومل شیخ اب تک بولی وڈ میں اپنے پہلے کام کو اب تک پاکستان میں بڑی اسکرین پر نہیں دیکھ سکی ہیں۔
انڈیا میں 19 اگست کو ریلیز ہونے والی ' ہیپی بھاگ جائے گی' کی پاکستان میں ریلیز کو سنسر بورڈ نے روک رکھا ہے۔
سنسر بورڈ کے ذرائع کے مطابق " اس وقت ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ فلم کی ریلیز پر پابندی لگادی جائے گی، ابھی کچھ رکاوٹیں موجود ہیں جن پر ہمیں کام کرنا ہے، اس وقت ہم خود کسی فیصلے کے منتظر ہیں"۔
مومل شیخ نے اس فلم میں ایک معاون کردار ادا کیا ہے اور وہ اس تاخیر پر پریشان ہیں۔
ڈان سے بات کرتے ہوئے اداکارہ نے کہا " فلم کی ریلیز کا فیصلہ التواءکا شکار ہے، تو میں بورڈ کے جواب کی منتظر ہوں، یہ میرے لیے ایک بڑا ہوگا جو میں متضاد جذبات کی شکار ہوں، میرے اندر جوش بھی ہے اور میں نروس بھی ہوں کیونکہ یہ میری بولی وڈ ڈیبیو فلم ہے، عام طور پر میں کسی بات پر شکایت نہیں کرتی اور نہ ہی منفی جذبات کا شکار ہوتی ہوں مگر اس واقعے نے مجھے واقعی اپ سیٹ کردیا ہے"۔
پھر بھی مومل شیخ مثبت سوچ کے ساتھ پرامید ہیں کہ پاکستان میں ان کے پرستاروں کو جلد ' ہیپی بھاگ جائے گی' دیکھنے کا موقع ملے گا۔
ان کا کہنا تھا " ہم بے تابی سے فلم کی ریلیز کا انتظار کررے ہیں اور توقع ہے کہ اس کے ہمارے میڈیا اور ملک پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، میں اسے پاکستانی سینما میں دیکھنے کی خواہشمند ہوں"۔
ہندوستان ٹائمز کے ایک رپورٹ کے مطابق اس فلم کو قائداعظم محمد علی جناح کے ایک پورٹریٹ اور ایک پاکستانی پولیس اہلکار کے کردار کی وجہ سے ریلیز کی اجازت نہیں مل سکی ہے۔
مومل شیخ نے اس فلم میں زویا کا کردار ادا کیا، ایک ایسی مضبوط قوت ارادی کی مالک لڑکی جو ایک فیشن ہاﺅس کی منتظم ہوتی ہے، اس فلم میں مومل کے والد جاوید شیخ اور بولی وڈ کے دیگر اداکار ڈائنا پینٹی، ابھے دیول، جمی شیرگل اور علی فضل بھی موجود ہیں۔