انگلینڈ کے خلاف تیاری کا صلہ مل گیا،سہیل خان
کراچی: انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ کرنے والے سہیل خان کا کہنا ہے انگلش بلے بازوں کے خلاف بھرپورتیاری ٹیسٹ میچوں میں کارآمد ثابت ہوئی۔
انگلینڈ کے خلاف اولڈ ٹریفورڈ میں دوسرے ٹیسٹ میں الیسٹرکک اور جوروٹ کی جانب سے شاندار بلے بازی کے بعد پاکستانی کپتان مصباح الحق کو ایجسٹن کے تیسرے ٹیسٹ کے لیے دو تبدیلیاں کرنا پڑی تھیں۔
نوجوان بلے باز سمیع اسلم کو شان مسعود کی جگہ بیٹنگ میں اورفاسٹ باؤلر وہاب ریاض کی جگہ سہیل خان کو تیسرے میچ کے لیے ٹیم میں شامل کردیا جہاں دونوں تبدیلیاں مثبت ثابت ہوئیں۔
سہیل خان نے اپنے کپتان کو مایوس نہیں کیا اور انگلینڈ کے اوپنر الیکس ہیلز کو شروع میں آؤٹ کرکے کامیابی دلادی جبکہ اننگز کے اختتام پر ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی کے خواب دیکھنے والے باؤلرکی محنت رنگ لائی اور 5 وکٹیں حاصل کیں۔
32 سالہ سہیل خان نے ڈان سے گفتگو میں کہا کہ 'اپنی لائن اورلینتھ پر مستقل مزاجی سے باؤلنگ کرنا میرا مقصد تھا، میں نے اپنے آپ کو اس پر عمل کرنے کے لیے اصرار کیا اور شکر ہے جس کا پھل مل گیا'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'انگلینڈ کے بلے باز اپنی وکٹ تحفے کے طورپر نہیں دیتے اس لیے انھیں آؤٹ کرنے لیے آپ کو روایت سے ہٹ کر سوچنا پڑتا ہے'۔
مزید پڑھیں:سہیل خان کرکٹر ہے، ماہر لسانیات نہیں
سہیل خان سیریز میں اپنے پہلے ٹیسٹ کے آغاز میں طوفانی باؤلنگ کررہے تھے اور پہلی وکٹ حاصل کرنے کے محض 8 گیندوں کے بعد میزبان ٹیم کے مایہ ناز بلے باز جوروٹ کو صرف 3 رنز پر پویلین بھیج دیا۔
جوروٹ کی وکٹ سہیل کے لیے انعامی وکٹ تھی کیونکہ انھوں نے گزشتہ میچ کی پہلی اننگز میں 254 رنز اور دوسری اننگز میں ناقابل شکست نصف سنچری بنائی تھی اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے تھے۔
سہیل نے کہا کہ 'میں نے ان کی (انگلینڈ کے بلے بازوں) خوبیوں اور خامیوں پر اپنی تیاری کی تھی، میں نے صحیح جگہ پر باؤلنگ کی تاہم میرے خلاف رنز بنائے گئے کیونکہ وہ بہترین کھلاڑی ہیں لیکن صحیح باؤلنگ کی باعث مجھے کامیابی ملی'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'انگلینڈ کی سرزمین پر ایک ماہ پہلے پہنچنے سے بھی مجھے مدد ملی جبکہ انگلینڈ کی باؤلنگ اور بیٹنگ کے بارے میں سمجھنے کے لیے بہت وقت مل گیا'۔