پاکستان

کراچی میں 3 سالہ بچی کے اغوا کی کوشش ناکام

گلشن اقبال میں ملزم بچی کو اغوا کرنے کی کوشش کررہا تھا،جس پر ماں نے شورمچایا اور پولیس موقع پر پہنچ گئی۔

کراچی: شہر قائد میں بچوں کے اغوا ہونے کی افواہیں حقیقت میں تبدیل ہورہی ہیں، گلشن اقبال میں ماں نے 3 سالہ بچی کے مبینہ اغوا کی کوشش کو ناکام بنادیا۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق گلشن اقبال کے ریلوے کالونی سے 3 سالہ سونیا کو اغوا کرنے کی کوشش کی جارہی تھی، جس پر اس کی والدہ نے شور مچایا، شور کی آواز سن کر پولیس موقع پر پہنچ گئی، جس کے بعد ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم کی شناخت ہارون کے نام سے ہوئی ہے اور وہ کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن کا رہائشی ہے، ملزم سے اس واقعے کی مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

پولیس نے بچی کے والد کی مدعیت میں ملزم کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کیا، گزشتہ 2 روز میں گلشن اقبال پولیس اسٹیشن میں 2 بچوں کے اغوا کے 2 مقدمات درج کیے جاچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور میں بچوں کے اغوا کے حقائق اور شبہات

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایک روز قبل گلشن اقبال کے علاقے میں ایک خاتون بچی کو اسکول سے اغوا کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑی گئی۔

سب انسپکٹر (ایس آئی) علی گوہر نے بتایا کہ ملزمہ سعید بانو ساڑھے 3 سالہ بچی علیزے کو اسکول کے گیٹ سے اغوا کرکے لے جارہی تھی تاہم اس کی والدہ نے شور مچا کر علاقے کے لوگوں کو جمع کرلیا اور بچی کے اغوا کو ناکام بنادیا جس کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر ملزمہ کو حراست میں لے لیا۔

ایس آئی علی گوہر کے مطابق ملزمہ کا کہنا ہے کہ وہ شاہ فیصل کالونی کی رہائشی ہے جکہ بھیک مانگنے کے لیے گلشن اقبال کے علاقے میں گئی تھی تاہم اس کا حلیہ فقیروں جیسا نہیں تھا۔

کراچی کے مختلف علاقوں بالخصوص پوش ایاراز سے بچوں کے اغوا کی خبریں منظرعام پر آنے کے بعد شہریوں میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے، کئی علاقوں میں مکینوں نے اغوا کے واقعات پر احتجاج بھی شروع کردیا ہے جبکہ اسکول انتظامیہ نے والدین کو محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔

مزید پڑھیں: اغوا کی افواہیں پولیس کو بدنام کرنے کی سازش ہے،اے آئی جی کراچی

واضح رہے کہ ایک روز قبل ایڈیشنل انسپیکٹر جنرل (اے آئی جی) کراچی مشتاق مہر نے شہر سے بچوں اور لڑکیوں کے اغوا کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے پولیس کو بدنام کرنے اور ٹارگٹڈ آپریشن پر سوالات اٹھانے کی سازش قرار دیا تھا۔

اس حوالے سے سٹی پولیس کے ترجمان نے کہا تھا کہ بچوں کے اغوا سے متعلق پھیلائی جانے والی معلومات بدنیتی پر مبنی ہیں، جن کا مقصد والدین کے ذہنوں میں بچوں کے حوالے سے خوف پیدا کرنا اور خاص طور پر پولیس اور رینجرز کو بدنام کرنا ہے۔

گزشتہ چند ہفتوں کے دوران خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے سرکاری ہسپتالوں سے نومولود بچوں کے اغوا کے بھی کئی واقعات سامنے آئے ہیں جبکہ پنجاب میں بھی کئی واقعات رپورٹ ہوئے۔