دنیا

'امریکا سے نجات کیلئے بادشاہت کا خاتمہ ضروری'

والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے حمزہ بن لادن نے سعودی عرب کے بادشاہی نظام کو تنقید کا نشانہ بنایا، آڈیو پیغام جاری

دبئی: بین الااقوامی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے بانی رہنما اسامہ بن لادن کے بیٹے نے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سعودی عوام کو 'امریکی غلامی' سے نجات کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ 'وہ ہادشاہت کا خاتمہ کردیں'۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سائٹ انٹیلیجنس گروپ کی ایک رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ حمزہ بن لادن نے اپنے حالیہ آڈیو پیغام میں سعودی عوام پر یمن میں قائم القاعدہ کے جزیرہ نما عرب گروپ (اے کیو اے پی) میں شمولیت کیلئے زور دیا تاکہ وہ جنگ کیلئے 'ضروری تجربہ حاصل کرسکیں'۔

القاعدہ کے سعودی اور یمنی گروپوں نے 2009 میں مذکورہ تنظیم کی بنیاد ڈالی تھی جسے بعد ازاں امریکا نے سب سے زیادہ خطر ناک گروپ قرار دے دیا۔

واضح رہے کہ 2011 میں امریکی کمانڈوز نے پاکستان کے علاقے ایبٹ آباد میں آپریشن کرکے اسامہ بن لادن کو ہلاک کردیا تھا، امریکا کی جانب سے اسامہ بن لادن کے گروپ القاعدہ پر 11 ستمبر 2001 میں نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کو تباہ کرنے کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: اُسامہ کا بیٹا والد کے قتل کا بدلہ لینے کیلئے پرعزم

امریکی انٹیلیجنس حکام کے مطابق 23 سالہ حمزہ بن لادن اپنے والد کے بہت قریب تھے اور وہ انھیں تنظیم کے رہنما کے طور پر 'گروم' کررہے تھے۔

اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے تقریبا 5 سال مکمل ہونے پر ماہرین کے مطابق القاعدہ کے موجودہ امیر ایمن الظوہرای کے مقابلے میں حمزہ بن لادن تنظیم کے اراکین میں نمایاں مقام حاصل کرتے جارہے ہیں۔

یہ بھی یاد رہے کہ سعودی عرب اپنے دیگر اتحادی ممالک کی افواج کے ساتھ یمن میں القاعدہ، داعش اور حوثی باغیوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہے۔

سعودی حکام نے 1994 میں اسامہ بن لادن سے اس کی سعودی نیشنلٹی واپس لینے کا اعلان کیا تھا، ان پر الزام تھا کہ انھوں نے سعودی شاہی خاندان اور امریکی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایک فتویٰ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ اسامہ تک کیسے پہنچا: ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ

رواں سال جولائی میں حمزہ بن لادن نے ایک آڈیو پیغام کے ذریعے اپنے والد اسامہ بن لادن کی ہلاکت کا بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطین، افغانستان، شام، عراق، مصر، یمن اور صومالیہ میں مسلمانوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنانے پر ہم امریکا اور اس کے اتحادی ممالک کے خلاف بم دھماکے اور شدت پسند کاروائیاں جاری رکھیں گے۔