سائنس و ٹیکنالوجی

فیس بک میسنجر پر اب اشتہارات بھی

اس وقت میسنجر میں برانڈز وغیرہ خریداری میں مدد تو دیتے ہیں تو وہ اپنی مصنوعات فروخت کرنے کی کوشش نہیں کرسکتے۔

فیس بک نے اپنی مقبول میسنجر سروس میں بھی اشتہارات کو متعارف کرا دیا ہے۔

اس وقت میسنجر میں برانڈز وغیرہ خریداری میں مدد تو دیتے ہیں تو وہ اپنی مصنوعات فروخت کرنے کی کوشش نہیں کرسکتے۔

مگر اب فیس بک نے اپنی پالیسی میں تبدیلی لاتے ہوئے کمپنیوں کے چیٹنگ بوٹس کو سبسکرائپشن پیغامات، اشتہارات اور پروموشنز وغیرہ صارفین کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

فیس بک کو توقع ہے کہ اس طرح وہ اپنے میسنجر کے پلیٹ فارم کو آمدنی بڑھانے کے لیے استعمال کرسکے گی جبکہ کاروباری اداروں کو صارفین سے رابطہ کرنے میں مدد ملے گی۔

یہی بزنس ماڈل فیس بک کی جانب سے رواں سال کے دوران کسی وقت واٹس ایپ میں بھی متعارف کرانے جانے کا امکان ہے۔

تاہم فیس بک کا کہنا ہے کہ صارفین اس طرح کے اشتہارات بھیجنے والے بوٹس کو میوٹ یا بلاک کرسکیں گے۔

تاہم اگر کوئی شخص کسی میسج کا جواب دے گا تو پھر اسے اشتہارات موصول ہونا شروع ہوجائیں گے یعنی وہ خود کو اشتہاری پیغامات کے لیے تیار قرار دیدے گا۔

اس وقت میسنجر میں 18 ہزار چیٹنگ بوٹس ہیں جبکہ 23 ہزار کمپنیاں فیس بک کی جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کررہی ہیں۔

فیس بک نے رواں سال فروری میں میسنجر کے آئی او ایس، اینڈرائیڈ، ونڈوز فونز اور آن لائن پلیٹ فارم پر اشتہارات کو متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا۔

اس وقت فیس بک کا کہنا تھا کہ وہ اشتہارات کے حوالے سے میسنجر میں مختلف چیزوں کو آزما رہی ہے جن میں نیوز فیڈ کے اشتہارات صارفین کو نئے میسج تھریڈ کے ذریعے دکھانے سمیت برانڈز کو ممکنہ صارفین تک ' اسپانسر' پیغامات بھیجنا شامل ہیں۔

پہلے یہ واضح نہیں تھا کہ کمپنیاں ایسے افراد کو بھی چیٹ میسجز بھیج سکیں گی جن سے ان کا رابطہ نہ ہوا ہو تو اب اس کا جواب سامنے آگیا ہے کہ وہ کسی کو بھی اسپانسر پوسٹس بھیج سکتی ہیں، تاہم اب واضح طریقہ کار کا اعلان کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ فیس بک میسنجر کے ماہانہ متحرک صارفین کی تعداد ایک ارب سے زائد ہے۔