اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی ہلاک، 35 زخمی
مقبوضہ بیت المقدس: فلسطین میں مغربی کنارے کے علاقے میں نہتے مظاہرین پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک نوجوان فلسطینی ہلاک اور 35 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی ایک رپورٹ میں فلسطینی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ فوار کیمپ میں اسرائیلی فورسز نے نہتے مظاہرین پر گولیاں چلا دیں جس میں ایک 17 سالہ فلسطینی لڑکا محمد ابو ہشاش ہلاک ہوگیا۔
فلسطینی حکام کا کہنا تھا کہ اسے سینے میں گولی لگی تھی، جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔
ادھر ٹائمز آف اسرائیل کی ایک رپورٹ کے مطابق واقعے میں 35 فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں اسرائیلی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ الفوار کے مہاجرین کیمپ میں فوج کی گاڑیاں داخل ہونے پر فلسطینی مظاہرین سے جھڑپوں کا آغاز ہوا تھا۔
فلسطینی ریڈ کریسنٹ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز نے کیمپ میں داخل ہو کر گولیاں چلائیں جس سے 10 افراد زخمی ہوئے، جس کے بعد سیکڑوں فلسطینی سڑکوں پر نکل آئے اور مظاہرہ کیا، اسرائیلی فوج نے مظاہرین پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں مزید 25 افراد زخمی ہوگئے۔
ادھر اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ انھوں نے رات دیر گئے کیمپ میں آپریشن کا آغاز کیا تھا جس کا مقصد 'ہتھیاروں کی ریکوری' تھا تاہم فلسطینیوں نے انھیں روکنے کیلئے بلاک اور پتھر برسائے۔
خیال رہے کہ گذشتہ سال سے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری تنازع میں 200 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں، دوسری جانب اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ اس دوران دو غیر ملکیوں سمیت 34 اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہوئے۔