پاکستان

خیبر ایجنسی میں کارروائی، 15 ’دہشتگرد‘ ہلاک

فضائی کارروائی وادی تیراہ کے مختلف علاقوں میں کی گئی جس میں دہشت گردوں کے 5 ٹھکانے بھی تباہ ہوئے، سیکیورٹی ذرائع
|

خیبر ایجنسی: سیکیورٹی فورسز کی وفاق کے زیر انتظام فاٹا کی خیبر ایجنسی میں فضائی کارروائی کے نتیجے میں 15 مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ کے مختلف علاقوں میں فضائی کارروائی کی۔

وادی تیراہ کے علاقوں راجگال اور ستار کلے میں کی جانے والی فضائی کارروائی میں 15 مشتبہ دہشت گرد ہلاک، جبکہ ان کے 5 ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے خیبر ایجنسی میں افغان سرحد کے قریب راجگال ویلی میں فضائی اور زمینی کارروائی میں دہشت گردوں کے 9 ٹھکانے تباہ کیے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر ایجنسی میں کارروائی، 4 ’دہشت گرد‘ ہلاک

یاد رہے کہ وفاق کے زیرِ انتظام پاک افغان سرحد پر واقع شمالی وزیرستان، خیبر ایجنسی اور اورکزئی ایجنسی سمیت سات ایجنسیوں کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا رہا ہے۔

حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان امن مذاکرات کی ناکامی اور کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعد پاک فوج نے 15 جون کو شمالی وزیرستان میں آپریشن ’ضربِ عضب‘ شروع کیا تھا۔

شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی کو دہشت گردوں سے خالی کروانے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کا دائرہ شمالی وزیرستان کے دور دراز علاقوں تک پھیلا دیا تھا۔

مزید پڑھیں: خیبر ایجنسی: فضائی کارروائی میں 15 'دہشت گرد' ہلاک

بعد ازاں خیبر ایجنسی اور ملحقہ علاقوں میں آپریشن ’خیبر ون‘ اور 'خیبر ٹو' کے تحت سیکیورٹی فورسز نے کارروائیوں کا آغاز کیا، جن کا اب اختتام ہوچکا ہے۔

تاہم 16 دسمبر 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حملے کے نتیجے میں معصوم بچوں سمیت 150 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا آغاز کردیا تھا۔