کوئٹہ خودکش دھماکا: ہلاکتیں 74 ہوگئیں
کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے سول ہسپتال میں خودکش دھماکے میں زخمی ہونے والے ایڈوکیٹ فیض اللہ بھی چل بسے، جس کے بعد دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 74 ہوگئی۔
ایڈوکیٹ فیض اللہ گزشتہ ہفتے 8 اگست کو سول ہسپتال میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں شدید زخمی ہوگئے تھے۔
ڈان نیوز کے مطابق فیض اللہ کو کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) کوئٹہ منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ کے سول ہسپتال میں خودکش دھماکا
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے 8 اگست کو بلوچستان بار کونسل کے صدر ایڈووکیٹ بلال انور کاسی کو قتل کردیا گیا تھا، جن کی میت کے ساتھ بڑی تعداد میں وکلاء سول ہسپتال پہنچے تھے کہ اسی دوران شعبہ حادثات کے بیرونی گیٹ پر دھماکا ہوا۔
جائے وقوع پر موجود صحافی بھی دھماکے کی زد میں آئے، نجی نیوز چینل آج ٹی وی کے کیمرہ مین بھی ہلاک جبکہ ڈان نیوز کے کیمرہ مین 25 سالہ محمود خان شدید زخمی ہوئے جو بعدازاں ہسپتال میں دوران علاج دم توڑ گئے تھے۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے علیحدگی اختیار کرنے والے دہشت گرد گروپ جماعت الاحرار نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا، بعدازاں داعش نے بھی خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: کوئٹہ: سڑک کنارے بم دھماکے میں 14 افراد زخمی
یاد رہے کہ سول ہسپتال میں خودکش دھماکے کے 3 دن بعد کوئٹہ کے زرغون روڈ پر الخیر ہسپتال کے قریب بھی ایک دھماکا ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 14 افراد زخمی ہوگئے تھے، دھماکے میں اینٹی ٹیررزم فورس (اے ٹی ایس) کے اسکواڈ کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔