پاکستان

'پنجاب حکومت کا ہیلی کاپٹر عملہ بالکل محفوظ'

ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کے مطابق افغانستان نے ہیلی کاپٹر کے یرغمالی عملے کے بارے میں معلومات فراہم کردی ہیں۔
|

اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ افغان حکومت نے بالآخر پنجاب حکومت کے ہیلی کاپٹر کے یرغمالی عملے کے بارے میں معلومات فراہم کردی ہیں اور عملہ بالکل محفوظ ہے۔

افغانستان میں کریش لینڈنگ کرنے والا پنجاب حکومت کا ہیلی کاپٹر—۔ڈان نیوز

ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے بعد ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ہیلی کاپٹر کے یرغمالی عملے کے محفوظ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ افغان حکومت نے بالآخر اس حوالے سے معلومات فراہم کردی ہیں۔

نفیس ذکریا کے مطابق افغانستان نے عملے کی بازیابی کے لیے کوششوں کے حوالے سے یقین دہانی کروائی ہے۔

مزید پڑھیں: افغانستان: پنجاب حکومت کے ہیلی کاپٹر کی کریش لینڈنگ، عملہ یرغمال

یاد رہے کہ رواں ماہ 4 اگست کو پنجاب حکومت کا ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 مرمت کے لیے ازبکستان جا رہا تھا کہ تکنیکی خرابی کے باعث افغانستان کے صوبے لوگر میں اسے کریش لینڈنگ کرائی گئی جس کے بعد خیال ظاہر کیا جارہا تھا کہ افغان طالبان نے ہیلی کاپٹر میں سوار تمام افراد کو یرغمال بنا لیا۔

بعدازاں مختلف گروپوں کی جانب سے ہیلی کاپٹر عملے کو یرغمال بنائے جانے کا دعویٰ کیا گیا۔

وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے افغان حکام سے رابطے کرکے یرغمالیوں کی محفوظ واپسی میں مدد کی درخواست کی تھی۔

کوئٹہ حملہ: 'را کا ہاتھ نظر انداز نہیں کیا جاسکتا'

اس سے قبل نفیس زکریا کی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کا آغاز سانحہ کوئٹہ میں ہلاک ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی سے ہوا۔

ترجمان نے کہا کہ کوئٹہ میں 8 اگست کو ہونے والے ہولناک دھماکے پر پورا پاکستان غمزدہ ہے، جس کے نتیجے میں 70 سے زائد معصوم شہری ہلاک ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ سانحے میں ہندوستان کی خفیہ ایجنسی 'را' کا ہاتھ نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، جو کراچی اور کوئٹہ میں بھی امن مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے، جبکہ بلوچستان سے گرفتار ہونے والے ہندوستانی نیوی کے حاضر سروس افسرکلبھوشن یادیو کا اعترافی بیان بھی ریکارڈ پر موجود ہے اور اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ کے سول ہسپتال میں خودکش دھماکا

واضح رہے کہ رواں ہفتے 8 اگست کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بار کونسل کے صدر بلال انور کاسی کے قتل کے بعد سول ہسپتال کے گیٹ پر ہونے والے خودکش حملے کے نتیجے میں 70 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے علیحدگی اختیار کرنے والے دہشت گرد گروپ جماعت الاحرار نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا، بعدازاں داعش نے بھی اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی تھی، تاہم بلوچستان حکومت کی جانب سے اس دھماکے کی ذمہ داری 'را' پر عائد کی گئی تھی۔

'کشمیر میں ہندوستان کے مظالم پر افسوس ہے'

ترجمان دفتر خارجہ نے ہندوستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں فورسز کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ کشمیر میں ہندوستان کے مظالم پر افسوس ہے اور ہم کشمیر میں قتل و غارت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی ہر فورم پر مذمت کرتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بھی اس صورتحال کا سختی سے نوٹس لے کر معصوم کشمیریوں کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کیا ہے، جبکہ او آئی سی کے سیکریٹری جنرل، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے بھی ہندوستان کے زیرِ انتظام کشمیر کی صورتحال پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کشمیر میں ہندوستانی مظالم: وزیراعظم کا بان کی مون کو خط

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان نے چھرہ گن (پیلیٹ گن) سے زخمی ہونے والے افراد کے علاج کا بھی اعلان کیا ہے جبکہ عالمی تنظیموں سے بھی علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔

ہندوستان کی جانب سے پاکستان پر سرحد پار دراندازی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین دہشت گردی کے لیے کسی کے بھی خلاف استعمال نہ ہونے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی کو بتانے کی ضرورت نہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے کتنا نقصان اٹھایا ہے۔

یاد رہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں گذشتہ ماہ 8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے مظاہروں اور احتجاج کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے نہتے کشمیریوں کی تعداد 60 سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ اس میں 4000 کشمیری زخمی بھی ہوئے۔

'بلیک لسٹ امریکی شہری کی امیگریشن کا معاملہ باعث تشویش'

بلیک امریکی شہری میتھیو کریگ بیرٹ کی اسلام آباد ایئرپورٹ سے گرفتاری کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ امریکی شہری کے معاملے پر تحقیقات جاری ہیں اور ہیوسٹن کی ویزا قونصلر سے بھی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ امریکی شہری کی امیگریشن کا معاملہ باعث تشویش ہے، وزارت داخلہ ہمارے ساتھ رابطے میں ہے اور امیگریشن دینے والے افسران کا تعین کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلیک لسٹ امریکی شہری اسلام آباد سے گرفتار

یاد رہے کہ ایف آئی اے نے بلیک لسٹ میں امریکی شہری کو ہفتہ 6 اگست کو دوبارہ پاکستان میں داخل ہونے پر اسلام آباد سے گرفتار کرکے اس کے خلاف پاکستان کسٹم ایکٹ اور فارن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا جو اب 3 روز کے جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کی تحویل میں ہے۔

'سعودی عرب میں پھنسے پاکستانیوں کی مدد جاری'

سعودی عرب میں پھنسے پاکستانی ملازمین کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستانیوں کی ہر ممکن مدد کی جا رہی ہے، اس ساری صورتحال کی ذمہ دار سعودی کمپنیاں ہیں، سعودی حکومت کا اس صورتحال سے براہ راست کوئی تعلق نہیں، اس کے باوجود سعودی حکومت نے بہت زیادہ تعاون کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:’سعودیہ میں بھکاریوں جیسا سلوک کیا گیا‘

انھوں نے بتایا کہ جن ورکرز کے پاس ویزا ہے ان کو ملازمت تلاش کرنے کی اجازت مل گئی ہے، تمام متاثرہ پاکستانیوں کو خوراک اور ادویات کی فراہمی ممکن بنا دی گئی ہے، ورکرز کو خوراک کی مد میں 200 ریال ماہانہ دیئے جا رہے ہیں جبکہ متاثرین کے اہلخانہ کو 50 ہزار روپے فی کس فراہمی جلد شروع ہو جائے گی اور اس حوالے سے اقدامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

'پاکستان، افغانستان میں امن کا خواہاں'

ترجمان نے بتایا کہ ہم خود دہشت گردی سے متاثر ہیں، ہم ہمسایوں بالخصوص افغانستان سے اچھے تعلقات برقرار رکھنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور حال ہی میں افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام کی تاریخ میں توسیع کی گئی ہے۔