پاکستان

پاکستان کی کشمیریوں کو طبی امداد فراہم کرنے کی پیشکش

عالمی برادری ہندوستان پر زور ڈالے کہ وہ پاکستان کو جھڑپوں میں زخمی ہونے والے کشمیریوں کی طبی امداد کی اجازت دے،نواز شریف

اسلام آباد: پاکستان نے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں فوجیوں کی ظالمانہ کارروائیوں میں زخمی ہونے والے کشمیریوں کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہندوستان پر زور ڈالے کہ وہ پاکستان کو حالیہ جھڑپوں میں زخمی ہونے والے کشمیریوں کو طبی امداد فراہم کرنے کے حوالے سے انتظامات کرنے کی اجازت دے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان ہندوستانی فوجیوں کی فائرنگ اور خاص طور پر جان لیوا پیلیٹ گن سے زخمی ہونے والے کشمیریوں کو طبی امداد فراہم کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیری شہریوں کیلئے بہترین طبی سہولتیں ہنگامی بنیادوں پر فراہم کرنے کا خواہاں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:’ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز‘ سے کشمیر میں طبی امداد کی درخواست

پاکستانی وزیر اعظم کا یہ بیان ہندوستانی وزیر داخلہ اور پاکستانی وزیر داخلہ کے درمیان سارک کے اجلاس میں کشمیر کے معاملے پر ہونے والی لفظی جنگ کے چند روز بعد سامنے آیا ہے۔

نواز شریف نے مزید کہا کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی بحران کی شدت نے ہمیں مجبور کردیا ہے کہ ہم اپنی تمام تر مادی اور انسانی وسائل کو کشمیری متاثرین کے علاج کیلئے بروئے کار لائیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بات اور بھی ہولناک ہے کہ کشمیر میں میڈیکل ورکرز کو زخمیوں کا بہتر طریقے سے علاج کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی، ہندوستانی فورسز پر امن اورنہتے شہریوں کو طبی امداد فراہم کرنے والے ہسپتالوں اور ایمبولنسز کو بھی نشانہ بنارہی ہیں۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ہندوستانی فورسز کی جانب سے چھروں کے استعمال سے کئی کشمیری نابینا ہوگئے جو اب کبھی روشنی نہیں دیکھ پائیں گے تاہم ان کا عزم اب بھی پختہ ہے اور حق خود ارادیت کے حصول کیلئے ان کی رہنمائی آزادی کی شمع کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو اس بات کا احساس کرنا چاہیے، پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔

مزید پڑھیں: دہشتگردی کی آڑ میں آزادی کی کوشش کچلی نہیں جاسکتی،نثار

وزیر اعظم نواز شریف نے وزیر برائے خارجہ امور کو ہدایت کی ہے کہ وہ بیرون ملک پاکستانی سفارتی مشنز کے ذریعے عالمی برادری ، انسانیت کی خدمت کرنے والی تنظیموں اور سول سوسائٹی کی حمایت حاصل کریں اور انہیں قائل کریں کہ وہ ہندوستان پر دبائو ڈالیں تاکہ پاکستان کو کشمیریوں کی انسانی بنیادوں پر مدد کی اجازت مل سکے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان زخمیوں طعام و قیام اور علاج پر آنے والے تمام اخراجات برداشت کرے گی۔

اس حوالے سے سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری تہران میں ایرانی نائب وزیر خارجہ برائے ایشیا پیسیفک ابراہیم رحیم پور سے ملاقات کی اور انہیں کشمیر کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔

یہ خبر 7 اگست 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی