پاکستان

آرمی چیف کا کوئی رشتہ دار افغانستان میں یرغمال نہیں،آئی ایس پی آر

چند میڈیارپورٹس میں دعویٰ کیاگیا تھاکہ طالبان کیجانب سےیرغمال بنائےگئے ہیلی کاپٹرعملے میں آرمی چیف کےداماد بھی شامل ہیں۔

راولپنڈی: پاک فوج کے ترجمان نے، افغانستان میں طالبان کی جانب سے یرغمال بنائے گئے ہیلی کاپٹر کے عملے میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے داماد کے شامل ہونے کے دعوؤں کی تردید کردی۔

مرمتی کام کے لیے دو روز قبل ازبکستان کے راستے روس جانے والے پنجاب حکومت کے ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 نے افغانستان کے صوبے لوگر میں کریش لینڈنگ کی تھی، جس کے بعد طالبان نے اس میں سوار عملے کے 7 ارکان کو یرغمال بنا کر ہیلی کاپٹر کو آگ لگادی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: طالبان نے 6 پاکستانی،روسی شہری کو یرغمال بنالیا

چند مقامی اور افغان میڈیا اداروں کی رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ افغان طالبان کی جانب سے یرغمال بنائے گئے عملے میں جنرل راحیل شریف کے داماد بھی شامل ہیں۔

تاہم پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے ٹوئٹ کے ذریعے ان خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے وضاحت کی کہ ’ان افواہوں میں کوئی صداقت نہیں اور آرمی چیف کا کوئی رشتہ دار افغانستان میں یرغمال نہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ہیلی کاپٹر کے عملے کی شناخت سے متعلق افواہیں پھیلائی جارہی ہیں۔

عاصم سلیم باجوہ نے مزید کہا کہ ’تمام یرغمالیوں کی جانیں قیمتی ہیں اور ان کی بحفاظت واپسی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔

یاد رہے کہ پنجاب حکومت کے ہیلی کاپٹری کے عملے کو طالبان کی جانب سے یرغمال بنائے جانے کے بعد جنرل راحیل شریف نے افغانستان میں ریزولیوٹ مشن کے کمانڈر جنرل نکلسن سے رابطہ کرکے ان سے عملے کی بازیابی کے لیے مدد کی درخواست کی تھی۔

بعد ازاں آرمی چیف نے افغان صدر اشرف غنی کو بھی ٹیلی فون کیا تھا اور مغوی عملے کی جلد اور بخیر و عافیت واپسی میں مدد کی درخواست کی تھی۔