دنیا

لندن میں چاقو سے حملہ، امریکی خاتون ہلاک

پانچ افراد زخمی بھی ہوئے، پولیس نے 19 سالہ مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا جس کا تعلق ناروے سے ہے اور وہ صومالی نژاد ہے۔

لندن: برطانیہ کے شہر لندن میں چاقو بردار شخص نے حملہ کرکے ایک خاتون کو ہلاک جبکہ دیگر پانچ کو زخمی کردیا۔

امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق حملہ لندن کے رسل اسکوائر میں پیش آیا اور ہلاک ہونے والی خاتون امریکی شہری ہے جس کی عمر 60 برس کے آس پاس ہے تاہم حکام نے اسے دہشتگردی کا واقعہ قرار دینے سے انکار کردیا ہے۔

لندن میٹروپولیٹن پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر مارک رائولی نے بتایا کہ حملہ آور کے حوالے سے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ وہ دماغی طور پر بیمار شخص ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے 19 سالہ نوجوان کو گرفتار کرلیا ہے جس کا تعلق ناروے سے ہے اور وہ صومالی نژاد ہے۔

اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ ابھی تک حملہ آور کے شدت پسند ہونے سے متعلق کوئی شواہد سامنے نہیں آئے ہیں اور زخمی ہونے والوں میں آسٹریلوی، اسرائیلی، برطانوی اور امریکی شہری شامل ہیں اور ان ممالک کے سفارتخانوں کو مطلع کردیا گیا ہے۔

حملے میں دو خواتین اور تین مرد زخمی بھی ہوئے جنہیں فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا اور یہ حملہ لندن میں سیکیورٹی کے اضافی انتظامات کے اعلان کے چند گھنٹے بعد ہی پیش آیا ہے، پولیس نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے ارد گرد کے ماحول سے باخبر اور ہوشیار رہیں۔

واضح رہے کہ لندن کا رسل اسکوائر سیاحوں میں بے حد مقبول اور یہاں ہر وقت غیر ملکی سیاحوں کا رش رہتا ہے۔

ناروے کے نیشنل کرمنل انویسٹی گیشن سروس نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ گرفتار ہونے والا 19 سالہ شخص ناروے کا شہری ہے جو 2002 میں ملک سے چلا گیا تھا۔

لندن کے میئر صادق خان بھی لوگوں سے پر امن اور ہوشیار رہنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ ہمیں لندن کو محفوظ بنانے اور اپنی سیکیورٹی فورسز کی مدد کرنے کیلئے ان کی آنکھ اور کانوں کا کردار ادا کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ برطانیہ میں اسلحہ رکھنے کے حوالے سے سخت ترین قوانین ہیں یہی وجہ ہے کہ حملہ آور چاقو کا استعمال کرتے ہیں۔

مارچ 2015 تک برطانیہ میں چاقو حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 186 تک پہنچ چکی تھی جبکہ 2013 کے بعد سے اب تک لندن میں ایسے دو واقعات پیش آچکے ہیں۔