دنیا

انڈونیشیا کا ذوالفقار کی سزائے موت روکنے سے انکار

اقوام متحدہ اور یورپی یونین کےمطالبات مسترد کردیئے گئے جبکہ پاکستانی شہری ذوالفقار علی کے اہلخانہ کو بھی آگاہ کردیاگیا۔

جکارتہ: انڈونیشیا نے منشیات اسمگلنگ کے الزام میں سزا پانے والے افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد روکنے کے تمام عالمی مطالبات کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ انھیں ہر حال میں سزائے موت دی جائے گی۔

ان افراد میں ایک پاکستانی شہری ذوالفقار علی بھی شامل ہے۔

کشتی کے ذریعے ایمبولنس کو جیل تک پہنچایا جارہا ہے—فوٹو رائٹرز

واضح رہے کہ یورپی یونین اور اقوام متحدہ نے انڈونیشیا سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ سزائے موت پر عملدرآمد نہ کرے اور اس پر پابندی عائد کرے ۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کی صبح نوسا کم بنگن جیل میں لاشوں کو رکھنے کے لیے ایمبولینسز تابوت لے کر پہنچیں جبکہ جیل کی سیکیورٹی بھی انتہائی سخت کردی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا میں سزائے موت کے منتظر پاکستانی کو بچانے کی کوششیں

پاکستانی شہری ذوالفقار علی کے اہل خانہ کے مطابق انہیں مطلع کردیا گیا ہے کہ جمعرات کی شب سزائے موت پر عمل درآمد کردیا جائے گا۔

انڈونیشیا میں سزائے موت کا منتظر پاکستانی شہری ذوالفقار علی—فوٹو بشکریہ دی گارجین

پاکستان نے بھی اپنے شہری کو سزائے موت دینے کی خبریں سامنے آنے کے بعد شدید ناراضی کا اظہار کیا تھا اور رواں ہفتے انڈونیشین سفیر کو طلب کرکے احتجاج بھی ریکارڈ کرایا تھا۔

تاہم انڈونیشین وزارت خارجہ کے ترجمان امرناتھ ناصر نے سزائے موت کا دفاع کرتے ہوئے اسے قانون کے عین مطابق قرار دیا۔

انڈونیشیا نے سزائے موت پانے والے افراد کی سرکاری فہرست جاری نہیں کی تاہم گزشتہ روز انڈونیشیا کے اٹارنی جنرل نے کہا تھا کہ 14 افراد کو فائرنگ اسکواڈ کے ذریعے سزائے موت دی جائے گی۔

کمیونٹی لیگل ایڈ نامی تنظیم نے سزائے موت پانے والوں کی شہریت جاری کی، جس کے مطابق ان میں 4 انڈونیشین، 6 نائیجیرین، 2 زمبابوین، ایک ہندوستانی اور ایک پاکستانی شہری شامل ہے۔

سزائے موت سے قبل جیل کے ارد گرد سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی—فوٹو / رائٹرز

اقوام متحدہ کے کمشنر برائے انسانی حقوق زید رعد الحسین نے انڈونیشیا میں سزائے موت کے ملزمان پر چلائے جانے والے مقدمے میں غیر شفافیت پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انڈونیشین حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر سزائے موت پر عمل درآمد کو روکے۔

یورپی یونین نے بھی انڈونیشیا سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ سزائے موت پر پابندی عائد کرکے عالمی برادری کے ساتھ چلے تاہم انڈونیشین اٹارنی جنرل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہمارے مثبت قوانین کے تحت یہ سزائے موت دی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سزائے موت پر عمل درآمد نہیں روکی جائے گی کیوں کہ ہرسطح پر ملزمان کو اپنے دفاع کا مکمل موقع فراہم کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں منشیات اسمگلنگ پر سزائے موت دینا ضروری ہے کیوں کہ ہمارے ہاں نوجوان نسل منشیات کی وجہ سے تباہ ہورہی ہے۔

ہندوستانی وزیرخارجہ سشما سوراج نے بھی اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ حکومت ہند اپنے شہری گردیپ سنگھ کو بچانے کے لیے آخری وقت تک کوششیں جاری رکھے گی۔

واضح رہے کہ پاکستانی شہری ذوالفقار علی بھی منشیات اسمگلنگ کے الزام میں سزائے موت کا منتظر ہے تاہم اس کیس میں پولیس کی جانب سے قانون پر عمل نہ کرنے اور زبردستی اعتراف جرم کرانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔