گھوٹکی: قرآن پاک کا نسخہ نذر آتش کرنے پر کشیدگی
بدین: صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی میں مسجد میں داخل ہو کر قرآن پاک کے نسخے کو جلانے کے الزام میں ایک ہندو کو گرفتار کرلیا گیا۔
مذکورہ واقعہ گھوٹکی کے علاقے ڈہرکی کے ایک گاؤں مہراب سمیجو کی مقامی مسجد میں پیش آیا، جس کے بعد ضلع بھر میں صورت حال کشیدہ ہوگئی اور عوام نے احتجاج کرتے ہوئے ضلع بھر میں کاروبار مکمل طور پر بند کرادیا۔
عوام کے شدید احتجاج اور ضلع بھر میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے بعد پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
مذکورہ خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد گھوٹکی کے علاقے میرپور ماتھیلو اور ڈہرکی سیمت دیگر علاقوں کے عوام سڑکوں پر نکل آئے اور نیشنل ہائی وے کو 6 گھنٹے تک بلاک رکھا، اس موقع پر مظاہرین نے ملزم کی گرفتاری، اس کے خلاف مقدمے کے اندراج اور ملزم کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
مزید پڑھیں: توہین رسالت: دو عیسائیوں سمیت 3 افراد کو سزائے موت
مظاہرین نے الزام لگایا کہ ملزم نے مسجد میں داخل ہوکر قرآن پاک کے اوراق کو نذر آتش کیا اور بعد ازاں فرار ہوگیا۔
کشیدگی میں ممکنہ اضافے کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نے رینجرز کو طلب کرلیا تاکہ امن و امان کی بگڑتی صورت حال کو کنٹرول کیا جاسکے۔
پولیس عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ پولیس اور لیویز اہلکار صورت حال کو کنٹرول کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
انھوں نے مزید بتایا کہ وہ حکام سے مکمل رابطے میں ہیں اور حکام نے علاقے کی صورت حال کو مزید کشیدہ ہونے سے بچانے کیلئے اس واقعے کے حوالے سے میڈیا کو کسی بھی قسم کی تفصیلات بتانے سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: توہین رسالت ﷺپرپاکستان کا موقف واضح ہے، دفتر خارجہ
ضلع میں ہونے والی بدنظمی کے بعد پولیس کی جانب سے مختلف علاقوں میں کارروائیوں کے دوران 30 سے زائد افراد کی گرفتاری کے حوالے سے سینئر سپریٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) مقصود بنگش سے رابطے کی کوشش کی گئی تاہم وہ دستیاب نہ ہوسکے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 295 بی کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔