میونخ فائرنگ: 'حملہ آور بچوں کو ہی نشانہ بنارہا تھا'
میونخ: جرمنی کے ایک فاسٹ فوڈ سینٹر اور شاپنگ مال میں فائرنگ کرنے والے نوجوان کے مقاصد کے حوالے سے تاحال کچھ معلوم نہیں ہوسکا۔
جرمن حکام کہہ رہے ہیں کہ حملہ آور کی شناخت 18 سالہ ایرانی نژاد جرمن شہری کے طور پر ہوئی ہے جس نے تنہا ہی یہ حملہ کیا اور پھر خود کشی کرلی۔
اس حملے میں اب تک 9 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ متعدد افراد زخمی ہیں، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے حملہ آور کو فائرنگ کے دوران 'اللہ اکبر' کہتے ہوئے سنا۔
یہ بھی پڑھیں: جرمنی: شاپنگ سینٹر میں فائرنگ، 9 افراد ہلاک
فاسٹ فوڈ سینٹر میں موجود لوریٹا نامی ایک خاتون نے بتایا کہ جب وہ واش روم سے نکلیں تو انہیں فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں۔
انہوں نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ریسٹورنٹ میں بچے بیٹھ کر کھانا کھارہے تھے اور حملہ آور بچوں کو ہی نشانہ بنارہا تھا کیوں کہ وہ آسانی سے بھاگ نہیں سکتے تھے۔
خاتون نے مزید کہا کہ حملہ آور 'اللہ اکبر' کا نعرہ بھی لگارہا تھا، میں یہ نعرہ پہچانتی ہوں کیوں کہ میں خود بھی مسلمان ہوں، میں یہ سن کر صرف رورہی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ حملہ آور نے باتھ روم میں اپنی بندوق لوڈ کی اور پھر باہر آکر فائرنگ شروع کردی۔