دنیا

ایران نے 'ترکی سے دہشت گردوں کی دراندازی ناکام بنادی'

واقعے میں ایک دہشت گرد ہلاک، ایک گرفتار جبکہ 2 واپس ترکی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، پاسداران انقلاب کمانڈر

تہران: ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ترک-ایران سرحد پر کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے جبکہ ایک حالیہ واقعے میں ایران نے ترکی سے 'دہشت گردوں کی دراندزی' کی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی آئی آر این اے کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایران کی پاسداران انقلاب نے ترکی سے ایران میں داخل ہونے والے 'دہشت گردوں' کی کوشش کو ناکام بنادیا ہے۔

ترکی کی سرحد سے متصل ایران کے صوبے مغربی آذربائیجان میں پاسداران انقلاب کے مقامی کمانڈر علی رضا مہدی نے بتایا کہ واقعے میں ایک دہشت گرد ہلاک، ایک گرفتار جبکہ 2 واپس ترکی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

مزید پڑھیں: مسلح ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 4 ایرانی اہلکار ہلاک

کمانڈر کا کہنا تھا کہ 'دہشت گردوں' کو سالماس کے شہر کے قریب روکا گیا اور ان کے قبضے سے 2 رائفلز بھی برآمد کی گئیں۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ 'پاسداران انقلاب کو خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ ترکی میں مقیم پاسداران انقلاب کے مخالف کچھ عناصر ایران میں داخل ہو کر 'دہشت گردی کی کارروائی' کرنا چاہتے ہیں، تاہم ان کا یہ منصوبہ ناکام ہوگیا'۔

خیال رہے کہ انھوں نے اس واقعے کے حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، مذکورہ واقعہ ترکی میں فوجی بغاوت کو ناکام بنائے جانے کے بعد ملک میں لگائی گئی ایمرجنسی کے کچھ روز بعد سامنے آیا ہے۔

یاد رہے کہ مغربی آذربائیجان کا صوبہ ایران کے شمال مغرب میں قائم ہے جو ترکی کے سرحدی صوبے وان سے منسلک ہے، یہاں کرد آبادی کی اکثریت ہے، اور اکثر ترک فورسز اور کردش ورکر پارٹی (کے پی پی) کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران: تازہ سرحدی جھڑپ میں چار باغی ہلاک

واضح رہے کہ مذکورہ کرد گروپ کی حمایت یافتہ تنظیم 'پارٹی آف فری لائف ان کردستان' (پی جے اے کے) کے جنگجو ایران میں آزاد کرد ریاست کے لیے مسلح جدوجہد کررہے ہیں۔

رواں ماہ کے آغاز میں ایران میں مغربی کرمن شاہ کردش کے علاقے میں نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں ایک ایرانی قانون ساز کا ڈرائیور ہلاک ہوگیا تھا تاہم وہ اور ایک مقامی سرکاری عہدیدار معمولی زخمی ہوئے تھے۔

گذشتہ ماہ جون میں کرد آبادی والے علاقوں میں ایرانی فورسز اور مسلح جنگجوؤں کے درمیان تصادم میں 33 جنگجو اور 6 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔