کھیل

انگلینڈ کی مدد کیلئے ثقلین مشتاق مانچسٹر میں

اولڈ ٹریفورڈ میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میچ سے قبل ثقلین انگلش باؤلرز کو پاکستانی بلے بازوں سے نمٹنے کے گرسکھائیں گے

پاکستان کے عظیم آف اسپنر اور دوسرا کے موجد ثقلین اولڈ ٹریفورڈ میں ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ سے قبل انگلینڈ کی مدد کیلئے مانچسٹر پہنچ گئے ہیں جہاں وہ انگلش اسپنرز خصوصاً معین علی کو پاکستانی بلے بازوں سے نمٹنے کے گر سکھائیں گے۔

لارڈز میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں 75 رنز سے شکست کے بعد انگلینڈ سیریز میں 1-0 کے خسارے سے دوچار ہلے جہاں میچ میں میزبان ٹیم کیلئے سب سے پریشان کن پہلو معین علی کی باؤلنگ جو دوسری اننگ میں دو وکٹیں لینے کے باوجود بحیثیت مجموعی پاکستانی بلے بازوں کو پریشانی سے دوچار کرنے میں ناکام رہے اور یہی وجہ ہے کہ اپنے ڈیبیو کے بعد پہلی مرتبہ ان کی انگلش ٹیم میں جگہ خطرات سے دوچار ہے۔

2014 میں ڈیبیو کرنے کے بعد معین علی انجری کی وجہ سے محض ایک ٹیسٹ میچ میں شرکت نہیں کر سکے تھے لیکن اس کے علاوہ بقیہ تمام میچوں میں وہ ایلسٹر کک الیون کا لازمی جزو تھے۔

وہ ایک عرصے سے اسپنر کی حیثیتسے ایلسٹر کک کی پہلی ترجیح رہے ہیں لیکن رواں سال گیند سے 92 کی بھاری اوسط اور اسکواڈ میں لیگ اسپنر عادل راشد کی شمولیت سے دوسرے ٹیسٹ کیلئے ٹیم میں ان کی جگہ شدید خطرات سے دوچار ہے۔

پاکستانی بلے باز اسپنرز کے خلاف اچھی بیٹنگ کیلئے شہرت رکھتے ہیں اور پہلے ٹیسٹ میچ میں انہوں نے اس کا عملی مظاہرہ بھی کیا اور اسی چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے انگلینڈ نے ایک ہفتے کیلئے پاکستانی آف اسپنر ثقلین مشتاق کی خدمات حاصل کی ہیں۔

یہ تجربہ کامیاب ہونے کی صورت میں ثقلین سے دورہ ہندوستان اور بنگلہ دیش کیلئے معاہدہ بھی کیا جا سکتا ہے لیکن فی الحال انگلینڈ کیلئے درد سر اسپنرز کیخلاف پاکستانی اور لیگ اسپنر یاسر شاہ کی باؤلنگ ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل سعید اجمل بھی معین علی کی مدد کر چکے ہیں اور ووسٹرشائر کیلئے کھیلتے ہوئے انہوں نے انگلش اسپنر کو دوسرا کرنے کا طریقہ بھی سکھایا تھا۔

ثقلین ناصرف دونوں انگلش اسپنرز کو اہم مشوروں سے نوازیں گے بلکہ ساتھ ساتھ انگلش بلے بازوں کو بھی یاسر شاہ سے نمٹنے کیلئے اہم مشورے دیں گے جنہیں پہلے ٹیسٹ میں پاکستانی اسپنر کے خلاف شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اولڈ ٹریفورڈ کی پچ بارش نہ ہونے کی صورت میں روایتی طور پر اسپنرز کو مدد فراہم کرتی ہے خصوصاً میچ کے چوتھے اور پانچویں دن اس وکٹ پر اسپنرز کو کھیلنا آسان نہیں ہوتا۔

اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے انگلینڈ دوسرے ٹیسٹ میچ میں دو اسپنرز کھلانے کی حکمت عملی پر بھی غور کر رہا ہے لیکن اس بارے میں کوئی بھی حتمی فیصلہ وکٹ کی نوعیت کے ساتھ ساتھ ثقلین مشتاق سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔