ریسلر دی راک کی زندگی کے اہم راز
ریسلنگ کی دنیا کے سپر ہیرو دی راک نے 2004 کے آغاز میں کھیل کو ہمیشہ کے لیے خیرباد کہہ کر فلمی دنیا سے مستقل ناتا جوڑا۔
'قسمت کے دھنی' ہونے کی وجہ سے وہ بہت قلیل عرصے میں ہولی وڈ میں بھی اپنی الگ پہچان بنانے میں کامیاب ہوگئے۔ کامیاب فلم ''سکارپین کنگ'' اور ''ممی ریٹرنز'' میں راک کی اداکاری اور ایکشن کو خاصہ سراہا گیا۔
6 فٹ 5 انچ قد کے حامل پرکشش شخصیت کے مالک راک کی وجہ شہرت محض ریسلنگ ہی نہیں، وہ اداکار بھی غضب کے ہیں لیکن در حقیقت جو مقام اور شہرت ان کو ریسلنگ میں ملی وہ ہولی وڈ میں نہ مل سکی۔ 8 بار ورلڈ چیمپیئن بننا، بجلی کی رفتار سی پھرتی اور دلیری ان کے عظیم ترین ریسلر ہونے کی عکاسی کرتی ہیں۔
دھوکہ دہی سے پاک، صاف ستھری ریسلنگ ہی راک کا طرہ امتیاز رہا ہے اور ان کا سب سے زیادہ مشہور داؤ رنگ پر چڑھ کر حریف ریسلر پر برسائے جانے والے 10 مکے بھلا کون فراموش کر سکتا ہے۔
فلم نگر میں ڈوائن جانسن کے نام سے پہچانے جانے والے دی راک کی زندگی کے کئی ایسے راز بھی ہیں جو ان کے پرستاروں کے سامنے افشا ہونے باقی ہیں۔
تیسری نسل کے ریسلر
راک خاندانی ریلسر ہیں، ان کی تیسری پیڑھی ریسلنگ سے جڑی ہے۔ راک کے والد راکی جانسن نہ صرف این ڈبلیو اے جارجیا کے چیمپئن تھے بلکہ وہ ڈبلیو ڈبلیو ایف چیمپیئن جیتنے والی اولین سیاہ فام ٹیگ ٹیم کا حصہ بھی تھے۔ راک کے دادا پیٹر مائیویا بھی این ڈبلیو ہوائی کے ہیوی ویٹ چیمپیئن تھے۔