بابری مسجد کی جگہ مندرکی تعمیر،مودی کیلئےدرد سر
ایودھیا: ہندوستان کی ریاست اتر پردیش کے شہر ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ 'رام مندر' کی تعمیر کے حوالے سے ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی پر دباؤ بڑھتا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ 1992 میں مشتعل ہجوم نے بابری مسجد کو شہید کردیا تھا جس کے بعد سے یہ مقام ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان وجہ تنازع بنا ہوا ہے۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کی مہم چلانے والے بااثر ہندو راہب نرتیا گوپال داس کا کہنا ہے کہ ہمیں امید ہے یہ مندر نریندر مودی کے دور میں تعمیر ہوجائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:'رام کی جنم بھومی ایودھیا میں نہیں، پاکستان میں ہے'
اتر پردیش میں آئندہ برس ریاستی انتخابات ہونے ہیں اور یہاں کا نتیجہ نریندر مودی کی ایوان بالا میں گرفت کا تعین کرے گا۔
ریاستی انتخابات میں کامیابی کے لیے نریندر مودی کا معاشی اصلاحات کا ایجنڈا یہاں زیادہ کارگر نظر نہیں آتا۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیاکہ وہ انتخابی مہم سے مندر کی تعمیر کا معاملہ بالکل علیحدہ چاہتے ہیں۔
قول و فعل میں تضاد
ہندوستانی ریاست اتر پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سربراہ کیشف پرساد موریا نے حال ہی میں ایودھیا کا دورہ کیا، اس موقع پر رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انتخابی مہم میں بی جے پی کی حکمت عملی ترقی اور کرپشن کے خاتمے پر مبنی ہوگی۔
جب ان سے ہندو مندر کی تعمیر کے مطالبات کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ اس بات کا فیصلہ عدالت کرے گی، ہم تمام جمہوری اداروں کا احترام کرتے ہیں۔