ایران: ایڈز کی جنسی طور پر منتقلی میں اضافہ
تہران: ایران کے سینئر ہیلتھ آفیسر نے خبردار کیا ہے کہ جنسی تعلقات کے حوالے سے بات کرنے کی ممانعت کے باعث ملک میں ایچ آئی وی اور ایڈز کی جنسی طور پر منتقلی بڑھ رہی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سینئر عہدیدار اولیگ چیسٹنوو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایران کے نائب وزیر صحت علی اکبر سایاری کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک دہائی میں جنسی ملاپ کے ذریعے ایچ آئی وی کی منتقلی کی شرح 15 سے 30 فیصد ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنسی تعلقات کے ذریعے ایڈز کی منتقلی بڑھ رہی ہے اور اسے کنٹرول کرنے کے لیے لوگوں کو اس حوالے سے کھل کر آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔
اگرچہ ایران کے نائب وزیر صحت کے مطابق انتظامیہ انفیکشنز سے بچاؤ کے لیے مفت سرنجز تقسیم کر رہی ہے، لیکن ایران میں ایڈز زیادہ تر منشیات کے عادی افراد کے مشترکہ طور پر سرنجز استعمال کرنے سے ہی پھیل رہا ہے۔
علی اکبر سایاری نے ایڈز کی جنسی طور پر منتقلی بڑھنے کے حوالے سے کوئی وضاحت نہیں کی، لیکن انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ان کے قدامت پسند ملک میں اس مسئلے پر کھل کر بحث نہیں کی جاتی۔
واضح رہے کہ ایران کے اسلامی شرعی قوانین کے تحت غیر ازدواجی جنسی تعلقات غیر قانونی ہیں اور گزشتہ چند سالوں کے دوران ملک میں شرح پیدائش میں اضافے کے لیے محدود مانع حمل کے حوالے سے کئی قوانین بنائے گئے ہیں۔
گزشتہ روز ایرانی وزارت صحت کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ملک میں ایچ آئی وی سے متاثرہ تقریباً 32 ہزار افراد موجود ہیں، تاہم اس حوالے سے گزشتہ سالوں کے اعداد و شمار پیش نہیں کیے گئے۔
ان افراد میں سے 84 فیصد مرد ہیں جو ایچ آئی وی سے متاثرہ ہیں، جبکہ تقریباً 5 ہزار افراد ایڈز کے مریض ہیں۔