پاکستان

'2 طلاقوں کے بعد اب شادی پر مزید پختہ یقین رکھتا ہوں'

بیچلر رہنے کےبجائے شادی شدہ زندگی کو ترجیح دوں گا،پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا ہندوستانی اخبارکو انٹرویو

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اب تیسری شادی کے لیے بھی پرجوش نظر آتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ 2 طلاقوں کے بعد اب وہ شادی پر مزید پختہ یقین رکھتے ہیں۔

ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق عمران خان بیچلر رہنے کے بجائے شادی شدہ زندگی کو ترجیح دیں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا، 'بہت سے لوگ مجھ جیسی زندگی گزارنا پسند کریں گے لیکن اگر آپ کو شادی کرنے کا موقع ملے تو ضرور کریں کیونکہ یہ زندگی گزارنے کا ایک بہت ہی مہذب طریقہ ہے۔'

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا، 'ہر پاکستانی نوجوان مجھ جیسا بننا چاہتا ہے، لیکن اگر شادی اور بیچلر زندگی کے درمیان انتخاب کرنے کو کہا جائے تو میں شادہ شدہ زندگی کو ترجیح دوں گا، کیونکہ 'ہر چمکتی ہوئی چیز سونا نہیں ہوتی' کے مصداق بیچلر زندگی بہت خالی اور سطحی ہے، اس دوران بہت سے دکھ درد ملے، جن کا مجھے افسوس ہے'۔

عمران خان اپنی نوجوانی کے دور میں—۔فوٹو بشکریہ S&G and Barratts/EMPICS Sport

عمران خان کا مزید کہنا تھا میری زندگی کی سب سے بڑی خوشی اپنے بچوں کو بڑا ہوتے ہوئے دیکھنا ہے، جب وہ پیدا ہوئے تھے، اس وقت سے لے کر میری طلاق تک کا وقت میری زندگی کا سب سے خوشگوار دور تھا۔

واضح رہے کہ عمران خان کے بچوں کی عمریں بالترتیب 17 اور 19 سال ہیں۔

غلط کیا ہوا؟

پہلی بیوی جمائما گولڈ اسمتھ سے اپنی طلاق کے حوالے سے عمران خان نے کہا، 'میری شادی چل سکتی تھی، لیکن یہ ان (جمائما) کے لیے ممکن نہیں تھا کہ وہ یہاں پاکستان میں رہیں۔ وہ نوجوان تھیں اور پاکستان کی ثقافتی زندگی مشکل تھی اور ایک ایسے شخص کے ساتھ ایک مشکل ثقافتی ماحول میں رہنا، جس نے ابھی ابھی اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا ہو، جمائما کے لیے بہت مشکل تھا۔

واضح رہے کہ عمران خان کی جائما گولڈ اسمتھ سے شادی 1995 میں ہوئی تھی، جو 2004 میں طلاق پر منتج ہوئی۔

عمران خان اور جمائما گولڈ اسمتھ—۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'شاید اب میں اس صورتحال سے مختلف طریقے سے نمٹ سکتا ہوں کیونکہ میری سیاسی جماعت اب مستحکم ہے لیکن ہمارا تعلق ایک بند سرے پر پہنچ چکا ہے۔ وہ یہاں نہیں رہ سکتی تھیں اور میں پاکستان نہیں چھوڑ سکتا تھا۔'

عمران خان کا کہنا تھا، 'میری شادی ناکام ہوئی اور یہ زندگی کا حصہ ہے، آپ اپنی طرف سے بہترین کام کرو اور نتیجہ اللہ پر چھوڑ دو اور میں خوش نصیب ہوں کہ (جمائما اورمیرا) رشتہ بہترین رہا، حتیٰ کہ آج یعنی طلاق کے 11 سال بعد بھی میں اپنی سابقہ ساس کے گھر پر جاکر قیام کرتا ہوں، میرے بچے وہاں آکر مجھ سے ملتے ہیں اور انھوں نے گھر میں آویزاں میری تصاویر ابھی تک نہیں ہٹائی ہیں۔'

ریحام خان سے اپنی دوسری شادی سے متعلق عمران خان نے زیادہ کچھ نہیں کہا سوائے اس کے 'یہ بہت مشکل تھی۔'

یاد رہے کہ ریحام خان سے عمران خان کی شادی جنوری 2015 میں ہوئی تھی اور اسی برس اکتوبر میں دونوں کی طلاق ہوگئی تھی۔

مزید پڑھیں:عمران خان اور ریحام میں طلاق ہوگئی

عمران خان اور ریحام خان اپنی شادی کے موقع پر—۔

تاہم ان تمام مشکلات کے باوجود عمران خان شادی کی ایک اور کوشش کے لیے تیار ہیں، ان کا کہنا تھا، '2 طلاقوں کے بعد میں اب شادی پر مزید پختہ یقین رکھتا ہوں'۔

تاہم وہ جلد یہ فریضہ سرانجام دینے کا ارادہ نہیں رکھتے۔

عمران خان کا کہنا تھا، '60 سال کی عمر میں شادی کرنا بالکل ایسا نہیں ہے کہ بندہ 30 سال کی عمر میں شادی کرے۔ زندگی کے بارے میں سب سے بہترین چیز یہ ہے کہ یہ ناقابل یقین ہے، آپ کو بالکل پتہ نہیں ہوتا کہ کل کیا ہونے والا ہے'۔