لاہور کی ڈولفن فورس، عوامی وسائل کا ضیاع؟
لاہور کی تیزی سے بڑھتی ہوئی پولیس فورس میں ہونے والے حالیہ اضافے کو نظر انداز کرنا مشکل ہے، اپنے نئے یونیفارم، جدید موٹر بائیکس اور بلیو ٹوتھ سے لیس ہیلمٹس پہنے لاہور کی سڑکوں پر گشت کرتے ڈولفن فورس (ڈی ایف) کے اہلکار باآسانی پہچانے جاسکتے ہیں۔
ڈی آئی جی آپریشنز حیدر اشرف کا کہنا ہے کہ جب ڈولفن فورس سڑکوں پر ہوتی ہے تو پولیس کو جرائم کے حوالے سے آنے والی کالز کی شرح کم ہوجاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماڈل ٹاؤن اور صدر میں جرائم کی شرح کم ہوگئی ہے خاص طور پر ڈولفن فورس کے گشت کے دوران یہ شرح مزید کم ہوجاتی ہے۔
اعداد و شمار بھی جرائم میں کمی کے حوالے سے حیدر اشرف کے دعوؤں کو کسی حد تک درست ثابت کرتے ہیں لیکن ابتدائی طور پر کامیابی کی رپورٹس سامنے آنے کے باوجود کیا لاہور کی اس نئی پولیس فورس پر ایک ارب روپے کی سرمایہ کاری سودمند ہوگی؟ اور کیا اس فورس کا مستقبل پہلے سے موجود فورسز سے کچھ مختلف ہوسکے گا جو بدعنوانی اور وسائل کی کمی کی شکار ہیں۔