سائنس و ٹیکنالوجی

گوگل بھی عبدالستار ایدھی کی خدمات کا معترف

گوگل نے اپنے صفحہ اول پر معروف سماجی کارکن عبدالستار ایدھی کی خدمات کے اعتراف میں ان کے نام سے ایک لنک شامل کردیا۔

معروف سماجی کارکن عبدالستار ایدھی کی وفات کے بعد جہاں مختلف لوگوں کی جانب سے مختلف طریقوں سے انھیں خراج عقیدت پیش کیا گیا، وہیں سرچ انجن گوگل نے بھی اپنے ہی طریقے سے عبدالستار ایدھی کی خدمات کا اعتراف کیا۔

گوگل نے اپنے صفحہ اول پر عبدالستار ایدھی کی خدمات کے اعتراف میں ان کے نام سے ایک لنک شامل کیا ہے ، جس کے ساتھ ان کی پیدائش اور وفات کا سال بھی دیا گیا۔

اس لنک پر کِلک کرنے سے عبدالستار ایدھی کی زندگی سے متعلق خبریں اور تصاویر وغیرہ سامنے آجاتی ہیں۔

ان خبروں میں پاکستانی میڈیا پر شائع و نشر ہونے والی خبروں کے ساتھ عالمی میڈیا پر شائع و نشر ہونے والی معلومات بھی شامل ہیں۔

اسکرین شاٹ—۔

اس لنک میں عبدالستار ایدھی کی اہلیہ بلقیس ایدھی کے حوالے سے معلومات اور ایدھی فاؤنڈیشن سے متعلق لنکس بھی دیئے گئے ہیں۔

یعنی محض ایک لنک پر کلک کرنے سے آپ کو عبدالستار ایدھی کی زندگی سے متعلق ساری معلومات ایک ساتھ مل سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں : عبدالستار ایدھی کا 88 سال کی عمر میں انتقال

یاد رہے کہ سماجی رہنما عبد الستار ایدھی کا انتقال رواں ماہ 8 جولائی کو ہوا، وہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف نیورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) میں زیرِ علاج اور گردوں کے عارضے میں مبتلا تھے۔

انتقال کے وقت عبد الستار ایدھی کی عمر 88 برس تھی، وہ 1947 میں 19 سال کی عمر میں ہندوستان سے پاکستان ہجرت کرکے آئے تھے، انہوں نے 1951 میں کراچی میں سماجی خدمت کا سلسلہ شروع کیا اور ایدھی فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی، جو ان کے انتقال تک 65 برس جاری رہا۔

مزید پڑھیں : عبدالستار ایدھی سرکاری اعزاز کے ساتھ سپردِ خاک

ایدھی اور ان کی ٹیم نے میٹرنٹی وارڈز، مردہ خانے، یتیم خانے، شیلٹر ہومز اور اولڈ ہومز بھی بنائے، جس کا مقصد معاشرے کے غریب و بے سہارا لوگوں کی مدد کرنا تھا۔

اس ادارے کا نمایاں شعبہ اس کی 1500 ایمبولینسیں ہیں جو ملک میں دہشت گردی کے حملوں کے دوران بھی غیر معمولی طریقے سے اپنا کام کرتی نظر آتی ہیں۔

مزید پڑھیں : ’انسانی خدمت کا روشن ترین باب بند ہوگیا‘

سنہ 2000 میں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں ایدھی فاؤنڈیشن کا نام بحیثیت دنیا کی سب سے بڑی فلاحی ایمبولینس سروس درج کیا گیا۔

ان کے ادارے کا سالانہ بجٹ ڈیڑھ ارب روپے ہے، جس کا بڑا حصہ پاکستان کے متوسط طبقے کی جانب سے دی گئی امداد پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس بجٹ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔