کھیل

'ہربھجن اور یوراج کو مارنا ایک مذاق تھا'

سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر کا کہنا ہے کہ ہربھجن نے بڑھا چڑھا کر کہانی سنائی، حالانہ وہ ایک آرم ریسلنگ تھی۔

اسلام آباد: پاکستان کرکٹ ٹیم کےسابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے ہندوستانی اسپنر ہربھجن سنگھ کی جانب سے انھیں اور یوراج کو کمرے میں گھس کر مارنے کے بیان کو مسترد کردیا ہے۔

شعیب اختر نے نجی ٹی وی چینل جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا 'میں ہربجھن اور یوراج دونوں کا دوست ہوں اور اسلام آباد کے ہوٹل میں جو کچھ ہوا تھا وہ ایک مذاق تھا'۔

40 سالہ سابق فاسٹ باؤلر کا کہنا تھا کہ ہربھجن اور یوراج ان سے بہت چھوٹے ہیں اور پاکستان میں قیام کے دوران وہ سفری معلومات کے لیے ان کے پاس آتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'جارحانہ کھلاڑی ہونے کے باوجود جو کہانی ہربھجن نے سنائی وہ بڑھا چڑھا کر کہی ہے، یہ میری فطرت میں شامل نہیں کہ اپنے جونیئرز کو ماروں'۔

شعیب نے کہا، 'یہ ایک آرم –ریسلنگ کا واقعہ تھا'۔

مزید پڑھیں:'شعیب اختر نے مجھے اور یوراج کو کمرے میں گھس کر مارا تھا'

واضح رہے کہ ہندوستانی اسپنر ہربھجن سنگھ نے ہندوستانی ٹی وی چینل کے ایک شو 'آپ کی عدالت میں' میں دعویٰ کیا تھا کہ 'شعیب اختر نے کہا تھا میں تمھارے کمرے میں گھس کر ماروں گا تو میں نے کہا کہ آجا دیکھ لیتے ہیں کون کس کو مارتا ہے اور میں ڈر گیا تھا کیونکہ وہ تگڑا اتنا تھا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ایک بار مجھے اور یوراج سنگھ کو اپنے کمرے میں پٹخ پٹخ کر بہت مارا تھا کیونکہ وہ تگڑا بہت تھا اورہماری پکڑ میں نہیں آرہا تھا وہ تو تین لوگوں کی پکڑ میں نہیں آتا تھا اور ایک بار یوراج کو پھینک دیا، یوراج مجھ سے زیادہ مضبوط ہیں ان کو پھینک دیا تو میں کونے میں جاکر کہنے لگا نہ کر نہ کر'۔

محمد عامر کے حوالے سے انگلینڈ ٹیم کے کپتان الیسٹر کک کے بیان پر شعیب اختر کا کہنا تھا کہ عامر کو بے حد خیال رکھتے ہوئے باؤلنگ میں اپنی جارحیت دکھانی چاہیے۔

محمد عامر نے انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے قبل سمرسیٹ کے خلاف میچ میں بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے میزبان ٹیم کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے جبکہ برطانوی میڈیا کی جانب سے ان پر تنقید بھی شروع ہوچکی ہے جس پر پاکستانی مداحوں نے سماجی میڈیا پر اس تنقید کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔